امریکہ اپنے سب سے بڑے جوہری ہتھیاروں کےساتھ اینٹی جوہری ہتھیار کا جھوٹا دعوی کرتا ہے: ایرانی سپریم لیڈر
2751
M.U.H
11/03/2021
ایرانی سپریم لیڈر نے فرمایا کہ امریکہ کے پاس دنیا کا سب سے بڑا جوہری ہتھیار ہے اور وہ واحد حکومت ہے جس نے ایٹم بم کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں ایک گھنٹے میں 220 ہزا افراد جاں بحق ہوگئے اور اب وہ نعرہ لگاتا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کی ترقی کے خلاف ہے۔
یہ بات رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای بروز جمعرات 11 مارچ کو 27 رجب المرجب عید بعثت کی مناسبت سے ٹی وی چینل کے ذریعہ براہ راست خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ ایک ایسے مجرم کی حمایت کرتا ہے جو اپنے مخالف کو آری کے سے کاٹتا ہے ، اور پھر کہتا ہے کہ میں انسانی حقوق کا حامی ہوں ، یعنی اس حد تک وہ حقائق کو الٹ کر دکھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے امریکہ کےذریعے داعش کی تخلیق کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اب ہم اس بات کو نہیں کہتے ہیں بلکہ امریکہ اور اس کا حریف نے بھی اس کا اعتراف کیا ۔
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ وہ خود داعش کو بناتے ہیں ، لیکن عراق اور شام میں داعش کے وجود کے بہانے سے ایک فوجی اڈہ تیار کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم داعش کی مخالفت کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ داعش کو ذرائع ابلاغ کی جدید سہولیات اور رقم فراہم کرتے ہیں اور وہ انہیں شامی تیل کے لینے اور فروخت کرنے اور اس ملک کا پیسہ استعمال کرنے کی اجازت دیتے ہیں اور دوسری طرف سے کہتے ہیں کہ ہم داعش سے لڑ رہے ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے یمن کی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اب 6 سالوں سے ، سعودی اتحادی (امریکہ) یمن کے مظلوم عوام کے گھروں ، گلیوں ، اسپتالوں اور اسکولوں پر بمباری کر رہا ہے، انہیں معاشی طور پر محاصرے میں لیا جاتا ہے اور انہیں خوراک ، دوائی اور تیل تک رسائی سے روکا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمنی باشندے دفاعی سازو سامان کی تیاری کے ساتھ ان چھ سالہ بم دھماکوں کا جواب دے سکے۔ جیسے ہی یمنیوں کے ذریعہ کچھ کیا جاتا ہے تو اس کے خلاف منفی پروپیگنڈے کرتے ہیں اور سب یمنیوں کے اس اقدام کی مخالفت کرتے ہیں اور اقوام متحدہ بھی مخالفت کرتا ہے لیکن یہاں اقوام متحدہ کا اقدام امریکی اقدام سے بھی بدتر ہے۔