– ایرانی صدر مملکت نے دشمنوں کی ایران مخالف سازشوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنی قوم کے ساتھ تمام مسائل کو حل کریں گے اور ایرانی عوام ہمیشہ ملک، خطے اور دنیا کے حساس حالات سے اچھی طرح واقف اور اپنی قومی مفادات پر فیصلہ کرتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار 'حسن روحانی' نے آج بروز اتوار کابینہ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے نئے عیسوی سال کی آمد اور حضرت عیسی (ع) کے یوم پیدائش کے موقع پر تمام عیسائیوں بالخصوص ایرانی عیسائیوں کو مبارکباد پیش کی۔
صدر روحانی نے ملک میں حالیہ دنوں کے واقعات اور مظاہرے کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سب دنیا جان لیں کہ ہماری قوم اور ملک خودمختار ہے اور ہمارے عوام قوانین اور شہری حقوق کے مطابق آزادانہ طور پر اپنے مطالبات کو درخواست اور تنقید کرسکتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بعض مسائل اور مشکلات کا حل آسان نہیں ہے مگر ایرانی حکومت اور قوم کو باہمی اتحاد کے ساتھ ان مسائل کے حل کے لئے بھرپور کوشش کرنا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی قوم ملک کے قانون سازی، منصوبہ بندی، عدلیہ اور دوسرے شعبوں میں واضح طور پر مسائل کو واضح کرنا چاہتے ہیں تا کہ وہ درست طریقے سے فیصلہ کرے گی۔
انہوں نے بدعنوانی سے سنجیدہ مقابلے کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے تمام مسائل پر تنقید کرنا ایرانی قوم کا حق ہے اور وہ اپنے مطالبات کے حق میں پرامن احتجاج کرسکتی ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ تنقید کرنا اور تشدد ایک دوسرے کے ساتھ بہت ہی مختلف ہیں اور ہم اپنی قوم کی تنقید کا خیر مقدم کرکے اور ہمارے حکام کو عوام کے پرامن احتجاج کرنے کی سہولیات کو فراہم کرنا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم انقلابی قوم کی زندگی اور سلامتی کے خلاف رکاوٹوں کو دور کریں گے اور منطقی، قانونی اور صحیح طریقے سے تنقید کرنا نہایت اہم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک غلطی طریقے سے تنقید کرنے کی وجہ سے قوم کی زندگی، روزگار کے مواقع، نقل وحمل اور سرمایہ کاری بے بسی کے مسائل کا سامنا ہوگا لہذا ہمارا دشمن جیسے مسائل پر خوش ہو گا۔
صدر مملکت نے اسلامی انقلاب کے دشمنوں کی خوشی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کو ایرانی مظاہرین کے ساتھ ہمدردی کے اظہار کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ وہ چند مہینے سے پہلے ایرانیوں کو دہشت گرد قوم قرار دے چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں بعض عرب ممالک ہمارے ملک کی نازک صورتحال پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں مگر ہم جان لیں کہ اس طریقے سے تنقید کرنا ملک اور قوم کے مفاد میں نہیں ہے۔
صدر روحانی نے ایران میں قومی سلامتی، امن اور باہمی اتحاد کو خطے میں سب سے بڑا دولت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک تمام قوم اور مختلف ادیان کے پیروکاروں کے لئے ایک محفوظ ملک ہے اور صدارتی انتخاب میں ان کی پرجوش موجودگی ملکی مفادات پر اہیمت دینے کی علامت تھی۔
انہوں نے صدارتی انتخابات میں ایرانی قوم کی عظیم موجودگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عوامی مطالبات کو پورا کرنے کے لئے حکومت تمام وعدوں پر قائم رہے گی اور اس مقصد کے لئے اندرونی پیداوار کو فروغ دینا اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ہماری ترجیحات ہیں۔
انہوں نے مظاہرین کو دشمنوں کی بدسلوکی سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکومت تمام مسائل اور معیشتی مشکلات کے حل کے لئے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں آج ہمارے ملک میں صحت، اقتصادی سیکورٹی، گاوں اور غریب لوگ کی صورتحال میں مزید بہتری آ رہی ہے اور روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہماری پہلی ترجیح ہے۔
روحانی نے کہا کہ ہمارا ملک ماحولیاتی آلودگی، پانی کی کمی، بے روزگاری، معیشتی، معاشرتی اور سیاسی مسائل کا شکار ہے اسی لئے ہم تمام ایرانی قوم سے ان مسائل کے حل پر غور کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی حکومت ملک میں تشدد پیدا کرنے والوں کا برداشت نہیں کرکے ان کو منہ ٹور جواب دے جائے گی اور ہماری قوم سرمایہ کاری کے اچھے مواقع کا خواہاں ہے مگر ناسنجیدہ احتجاج کوئی بھی کے مفاد میں نہیں ہے۔
انہوں نے ٹرمپ کی جانب سے ایران کے خلاف مالی مسائل، بینکاری اور مہاجروں کی منتقلی کی رکاوٹوں کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور بعض عرب ممالک ایرانی مظاہرین کے ساتھ ہمدردی کے اظہار کا کوئی حق نہیں ہے۔
ایرانی صدر نے مظاہرین کے برابر میں پولیس فورسز کے اچھے رویے اور صبر کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام حکام کو ملک کے مسائل کے حل کے لئے کوششیں کرنا چاہیئے۔