پاکستان اور بھارت کشمیر پر صبر و تحمل سے کام لیں: ایرانی سپہ سالار
3114
M.U.H
11/08/2019
ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کیساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے میں کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے دونوں فریقین کو صبر و مظاہرہ کرنے کی دعوت دی۔
میجر جنرل «محمد باقری» نے ہفتہ کے روز اپنے پاکستانی ہم منصب جنرل «قمر جاوید باجوہ» سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور انہیں عید الاضحی کی آمد پر بھی مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال ایران سمیت مسلم ریاستوں کے کئے باعث تشویش ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ فریقین کی جانب سے فوجی طریقہ اپنانے سے صورتحال مزید ابتر ہوگی۔
انہوں نے اس ٹیلی فونک رابطے میں پاکستانی آرمی چیف کیساتھ دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ سرحدوں کی سلامتی اور باہمی فوجی تعلقات سمیت علاقائی مسائل بالخصوص کشمیر کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
میجنر جنرل باقری نے کشمیر صورتحال کی مینجمنٹ کیلئے دونوں فریقین کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ توقع کی جاتی ہے کہ پاکستان اور بھارت کشمیریوں کی حق خود ارادیت اور ان کی خواست پر توجہ دیتے ہوئے بغیر کسی عجلت کے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے فیصلہ کریں۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کردیا کہ سیاسی کوششوں کے ذریعے خطے کے مسلمان عوام کے حقوق کی فراہمی ہوجائے اور امت مسلمہ کے جذبات کو مجروح کرنے سے گزیر کیا جائے گا۔
ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے افغانستان کی سیاسی اور سیکورٹی صورتحال سے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے افغانستان کی موجودہ خراب صورتحال کی وجہ کو اس ملک کے اندرونی معاملات میں مغربی اور غیر خطی ممالک کی مداخلت قرار دے دیا۔
ایرانی سپہ سالار نے مزید کہا کہ دہشتگرد گروپ افغانستان کی موجودہ صورتحال سے غط فائدہ اٹھاتے ہیں لہذا ہمسایہ ممالک کو افغان حکام کے ساتھ رابطے میں ہونے کے ذریعے اس ملک میں قیام امن و استحکام کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
اس موقع پر پاکستانی آرمی چیف نے مشترکہ سرحدوں میں قیام امن کی فراہمی کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مشترکہ سرحدوں کو امن و دوستی کی سرحدیں بنانے کیلئے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔