تہران: اسلامی جمہوریہ ایران کے ایک سنیئر فوجی کمانڈر نے اعلان کیا ہے کہ ایران اور عراق کے فوجی دستے دونوں ملکوں کے مشترکہ سرحدوں پر مشترکہ فوجی مشقیں منعقد کریں گے۔
ارنا كے نمائندے سے بات چيت كرتے ہوئے ايران كے مسلح افواج كے ترجمان جنرل مسعود جاويري نے كہا كہ يہ فوجي مشق عراقي مركزي حكومت كي درخواست پر انجام پذير ہوگي۔ انہوں نے عراق كي سالميت پر زور ديتے ہوئے عراق كي كرد علاقے ميں منعقدہ ريفرنڈم كي سخت مخالفت كي اور كہا كہ اس فوجي مشق كا مقصد عراق كي سلامتي اور سرحدي امن كو يقيني بنانا ہے۔
انہوں نے مزيد كہا كہ ايران اور عراق كي يہ مشتركہ مشقيں ايران كے آذرباييجان، كردستان اور كرمانشاہ صوبے سے منسلك عراق كے ساتھ مشتركہ سرحدوں پر منعقد ہوں گي۔انہوں نے كہا كہ ايران اور عراق كے سرحدي كمانڈروں نے ايك مشتركہ نشست ميں اس مشق كي مختلف پہلوؤں كا جائزہ ليا ہے۔
تفصيلات كے مطابق، عراقي مركزي حكومت كي سخت مخالفت كے باوجود 25 ستمبر كو كرد سياستدانوں نے عراقي كرد علاقوں ميں ريفرانڈم كا انعقاد كيا جس كے نتيجے ميں ايران اور تركي سميت بين الاقوامي برادري نے اپنے رد عمل ميں متحد عراق كي حمايت كا اعلان كيا۔