عراق میں قومی یکجہتی سے بدخواہوں کی سازشوں کا مقابلہ کیا جائے: آیت اللہ خامنہ ای
3108
m.u.h
18/11/2018
ایرانی سپریم لیڈر نے فرمایا ہے کہ عراق میں بدخواہوں کی شازشوں اور مشکلات پر قابوپانے کا مہم، قومی یکجہتی کے تحفظ ، دوست اور دشمن کی اچھی پہچان، دشمن کے خلاف مزاحمت، نوجوانوں کے صلاحیتوں پر بھروسے اور مرجعیت کے ساتھ تعلقات کاسلسلہ جاری رکھنے کے ذریعہ حاصل ہوتا ہے۔
ان اخیالات کا اظہار قائد انقلاب اسلامی حضرت 'آیت اللہ خامنہ ای' نے آج بروز ہفتہ عراق کے صدر برھم صالح کے ساتھ ملاقات کے دوران میں کیا۔
انہوں نے عراق میں حالیہ پارلیمانی انتخابات کے کامیاب انعقاد، اس ملک کے نئے وزیر اعظم اور صدر کے انتخاب اور عراق میں امن و استحکام کے قیام پرخوشی کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ عراق میں بدخواہوں کی شازشوں اور مشکلات پر قابوپانے کا مہم، قومی یکجہتی کے تحفظ ، دوست اور دشمن کی اچھی پہچان، دشمن کے خلاف مزاحمت، نوجوانوں کے صلاحیتوں پر بھروسے اور مرجعیت کے ساتھ تعلقات کاسلسلہ جاری رکھنے کے ذریعہ حاصل ہوتا ہے۔
انہوں نے عراق کے صدر کو صدرات کا عہدہ سنبھالتے پر مبارکباد پیش کر تے ہوئے ایران او عراق کی حکومت اور عوام کے درمیان گہرے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی مثالی ہے اور اربعین پیدل مارچ اس کا ثبوت ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ عراقی عوام آمریت اور استبداد کے ادوار کے بعد اب اپنے ملک کے خود مالک ہیں اور انہیں خودمختاری، آزادی اور حق رائے دہی حاصل ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ بعض بدخواہ حکومتیں اس کوشش میں ہیں کہ عراقی عوام اپنی اس عظیم کامیابی سے محروم ہوجائیں اور عراق اور خطے میں امن و استحکام برقرار نہ رہے۔
انہوں نے فرمایا کہ مختلف عراقی گروہوں، کرد، عرب ، شیعہ اور سنی کے اتحاد و یکجہتی کی تقویت ان سازشوں کے مقابلے کا واحد راستہ ہے۔
انہوں نے ایران اور عراق کے درمیان تعاون میں مزید فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ ایرانی حکام عراق کے ساتھ کثیر الجہتی تعاون کے فروغ کے لئے پرعزم ہیں اور میں بھی اس پر یقین رکھتا ہوں۔
اس ملاقات میں جس میں صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی بھی شریک تھے، عراق کے صدر برہم صالح نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کو اپنے لئے بہت بڑا فخر قرار دے کر کہا کہ ہم ایران کے ساتھ سبھی شعبوں میں پہلے سے زیادہ تعاون چاہتے ہیں۔
انھوں نے زائرین اربعین کی پذیرائی کو عراق کی حکومت اور عوام کے لئے باعث فخر قرار دیا اور کہا کہ عراق 'صدام' کے استبداد کے خلاف مجاہدت کے دور میں اور اسی طرح تکفیری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کی حمایت اور مدد کو فراموش نہیں کرسکتا۔
عراقی صدر برھم صالح نے کہا کہ اس وقت حکومت عراق کے سامنے سب سے اہم مرحلہ اندرونی اصلاحات ،قومی یکجہتی کی تقویت اور تعمیر نو کا ہے، ہم عراق کو خطے میں ایک طاقتور ملک بنانا چاہتے ہیں اور اس مرحلے میں ہمیں ایران کے تعاون کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔