نیویارک: اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے سیکرٹری جنرل کے نام خط میں مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری سعودی عرب پر دباو ڈالے کہ وہ دوسرے ممالک کے لئے طاقت کے زور پر خطرے کا باعث نا بنے۔
غلام علي خسرو نے سعودي عرب كي جانب سے اسلامي جمہوريہ ايران كے خلاف حاليہ بے بنياد اور من گھڑت الزامات كے ردعمل ميں اقوام متحدہ كو باضابطہ خط لكھا ہے كہ وہ سعودي عرب كے ايسے اقدامات كے خلاف احتجاج كريں۔اس خط ميں لكھا گيا ہے كہ اقوام متحدہ سعودي حكومت پر دباو ڈالے كہ وہ عالمي قوانين كي پاسداري كرے اور ديگر ممالك كو بلاوجہ ڈرانے دبانے كي كوششيں نا كرے اور اقوام متحدہ كے چارٹر كا خيال كرے۔اس خط ميں تفصيلي طور پر سعودي عرب كي جانب سے يمن پر كئے جانے والے مظالم كا حال بيان كيا گيا ہے۔
سعودي عرب كي جانب سے متعدد بار اسلامي جمہوريہ ايران پر بے بنياد اور جھوٹے الزامات لگائے گئے ہيں اور حال ميں سعودي حكومت نے يہ من گھڑت دعوے كئے ہيں كہ ايران كي جانب سے يمن كو ميزائل فراہم كئے جاتے ہيں۔يمن ميں سعودي عرب كي جانب سے فضائي بمباري ميں بے گناہ بچے، خواتين، بزرگ اور نواجوں شہيد ہوئے ہيں اور كئي خاندان اجڑے ہيں اس سب كا زمہ دار سعودي عرب اور سعودي حكومت كي پاليسياں ہيں۔