تہران - ایران میں تعینات چین کے سفیر نے دونوں ممالک کے تجارتی حجم 31 ارب ڈالر تک پہنچنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف تمام پابندیوں کے خاتمے کا خواہاں ہے۔يہ بات پانگ سن نے منگل كے روز تہران اور بيجنگ كے درميان دوطرفہ تعلقات كو فروغ دينے كے حوالے سے اي تقريب ميں خطاب كرتے ہوئے كہي اس موقع پر انہوں نے كہا كہ چين اسلامي جمہوريہ ايران كو 16 ارب اور 40 2 كروڑ ڈالر مصنوعات برآمد اور ايران چين كو 14 ارب اور 80 2 كرور ڈالر مصنوعات كي برآمد كرتا ہے ۔
پانگ سن نے چيني صدر 'شي جين كے ايران كے حاليہ دورے كا حوالہ ديتے ہوئے كہا كہ اس دورے كے بعد چيني وزير دفاع اور نائب وزير اعظم نے ايران كا دورہ كرتے ہوئے دونوں ممالکے صدور كے درميان ہونے والے معاہدوں پر تبادلہ خيال کیا۔انہوں نے كہا كہ چيني وزير خارجہ نے عظيم تہذيبوں كے ممال ے اجلاس كے موقع پر اپنے ايراني ہم منصب 'محمدجواد ظريف کے ساتھ ملاقات كرتے ہوئے ايراني 12ويں صدارتي انتخابات ميں دوسري بار ڈا کٹر 'حسن روحاني کي کاميابي پر ان کو مبار کباد پيش کی۔چيني سفير نے کہا کہ اسلامي جمہوريہ ايران اي ک تہذيب يافتہ مل ک اور شاہراہ ريشم کے راستے ميں ہے اور يہ مل ک اي ک بيلٹ، اي ک سڑ ک کے پروگرام ميں چين کا بڑا تجارتي شرا کت دار ہے اور 2016 کے دوران چين نے 31 کروڑ اور تين لا کھ ٹن ايراني تيل درآمد کيا ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے ميں 176 فيصد ت ک قابل قدر اضافہ ہے۔انہوں نے مزيد کہا کہ چيني کمپنيوں نے 603 کروڑ ڈالر ايران ميں سرمايہ کاري کي ہے جو 45.14 فيصد ت ک اضافہ ہونے کي نشاندہي کرتا ہے۔پانگ سن نے ايراني آئل فيلڈ کي ترقي ميں چيني کمپنيوں کي شرا کت داري کا حوالہ ديتے ہوئے کہا کہ چيني کمپنيوں کے باہمي تعاون کے ذريعہ ايراني آزادگان شمالي اور يادآوران کي آئل فيلڈ آپريشنل ہوئي ہيں جس کے نتيجے ميں ايران روزانہ 2لا کہ ٹن بيرل تيل پيدا کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممال ک کي کمپنيوں کے درميان تعميراتي منصوبوں کے حوالے سے باہمي تعلقات قائم ہيں جو اقتصادي حالات کے لئے فائدہ مند ہوں گے۔
انہوں نے بتايا کہ نائب چيني وزير اعظم کے اسلامي جمہوريہ ايران کے دورے کے موقع پر دونوں ممال ک کے درميان تعليمي اور سائنسي اور انساني تبادلوں کے معاہدوں پر دستخط کيا گيا۔
چيني عہديدار نے گزشتہ سال کے دوران چيني وزير تعليم کے دورہ ايران کے حوالے سے کہا کہ چين،اسلامي جمہوريہ ايران کے ساتھ تعليمي شعبوں ميں دوطرفہ تعلقات کو اعلي سطح پر لانے کے لئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ 2013 ميں چيني صدر نے ايکبليٹ ايک سڑک کے پروگرام کي پيشکش کي اور گزشتہ تين سالوں کے دوران عالمي برادري اس ترقي يافتہ منصوبے کا خيرمقدم کررہي ہے
انہوں نے اراک ري اکٹر کي بحالي کے حوالے سے کہا کہ اراک ري ايکٹر کي تعمير نو جوہري معاہدے کے اصلي موضوعات ميں سے ايک ہے اور گروپ 5+1 کے ممالک باالخصوص چين نے اس کے لئے ايک خصوصي ورکنگ گروپ تشکيل ديا ہے اور دو مہينے سے پہلے ايراني اور چيني کمپنيوں نے ويانا ميں اس کے حوالے سے پہلے معاہدے پر دستخط کيا گيا۔
انہوں نے ايران اور چين کے درميان بينکاري تعلقات کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ چيني حکومت کے مطابق تمام فريقين کو جوہري معاہدے کے مطابق عمل کرنا چاہيئے اور ايران کے لئے ان پي تي کے رکن کے طور پر اپني ذمہ داري کو پورا کرنے ناگزير ہے۔
انہوں نے بتايا کہ جوہري معاہدے کے نفاذ کے ساتھ اسلامي جمہوريہ ايران کے خلاف تمام پابنديوں کو خاتمہ کرنا ضروري ہے کيونکہ عالمي جوہري ادارے کي رپورٹوں کے مطابق يہ ملک اپنے وعدوں پر عمل کر رہا ہے۔پانگ سن نے کہا کہ ہم ہميشہ اس بات پر زور ديتے رہے ہيں کہ خطے ميں ايران ايک بڑا طاقتور ملک ہے اور بيجنگ شنگھائي تعاون تنظيم ميں اس ملک کي مستقل شموليت کي بھرپور حمايت کرتے ہيں۔