1192 muh 24/04/2020
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ عراق نے اپنے بیان میں کہا کہ واشنگٹن کی جانب سے جنرل قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کا قتل ایسا جرم ہے جس پر خاموش نہیں رہا جا سکتا۔
حزب اللہ عراق نے کہا کہ اس جرائم کے مختلف پہلوؤں کے واضح ہونے اور اس کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لئے درخواستوں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
حزب اللہ عراق نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے کہا تھا کہ اس جرائم اور اس میں ملوث افراد کے بارے میں ہمارے پاس پختہ دستاویز ہیں۔
حزب اللہ عراق نے کہا کہ خفیہ ایجنسی کے سربراہ مصطفی الکاظمی نے جنہیں حکومت کی تشکیل کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، اس جرائم کے بارے میں اپنے موقف کا اعلان کرنے کے لئے ہم سے ملاقات کی درخواست کی ہے۔
امریکہ کی دہشتگرد فوج نے تین جنوری کو بغداد ایئرپورٹ کے باہر جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے چند ساتھیوں پر دہشتگردانہ حملہ کر کے انھیں شہید کردیا تھا۔
شہید جنرل قاسم سلیمانی عراقی حکومت کی دعوت پر اس ملک کے دورے پر تھے۔
امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کے اعلان کے مطابق اس حملے کا حکم امریکی صدر ٹرمپ نے جاری کیا تھا۔ بہت سے ممالک، گروہوں اور تنظیموں نے امریکہ کے اس دہشتگردانہ اقدام کی مذمت کی ہے۔
شہید جنرل قاسم سلیمانی، مغربی ایشیا کے علاقے میں داعش سمیت تکفیری و دہشتگرد گروہوں کے خلاف جنگ کا جانا پہچانا چہرہ اور اس جنگ میں فرنٹ محاذ پر تھے۔
Imambara Ghufranmaab
Add : Maulana Kalbe Husain Road, Chowk, Lucknow-3 (INDIA)
مجلس علماء ھند پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں۔ ادارہ کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔