سنیئر ایرانی رکن پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ امریکہ نے ہرگز ایران جوہری معاہدے کی پاسداری نہیں کی بلکہ اس نے نئی پابندیوں اور اثاثوں کو منجمد کرکے 19 دفعہ اس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے.
یہ بات پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے ترجمان 'سیدحسین نقوی حسینی' نے پیر کے روز ارنا نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی.
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ہرگز جوہری معاہدے پر عمل کرنے کے لئے کام نہیں کیا بلکہ وہ اس سمجھوتے کی خلاف ورزی کے لئے 19 مار قوانین پاس کئے.
انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا بشمول اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور یورپی یونین نے جوہری معاہدے کا خیرمقدم کیا مگر امریکہ نے شروع دن سے ہی اس کی مخالفت میں گیت گاتا رہا.
نقوی حسینی نے کہا کہ جوہری معاہدے کے نفاذ کا موجودہ عمل غیرمطمئن ہے اور اس کی وجہ امریکہ کی وعدہ خلافی ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ جب 16 جنوری 2016 جوہری معاہدے کے نفاذ عمل میں لایا گیا تو امریکہ نے اگلے دن ہی 11 ایرانی شخصیات اور اداروں پر نئی پابندیاں لگائیں.
ایرانی رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ یورپی فریق بھی آج کل نئی چال کھیل رہا ہے. یورپ نے امریکہ سے جوہری معاہدے سے نہ نکلنے کی شرط میں ایران کے میزائل پروگرام پر پابندی لگانے پر غور کررہا ہے جو نہایت افسوس کی بات ہے.
انہوں نے کہا کہ ہم موجودہ صورتحال کو مثبت نگاہ سے نہیں دیکھتے لہذا اسلامی جمہوریہ ایران یقینا نئی پابندیوں کے سامنے سر نہیں جھکائے گا.