استقامت و جہاد کا جذبہ آنے والی نسلوں تک منتقل کیا جائے: آیت اللہ خامنہ ای
2721
M.U.H
16/01/2020
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس ملاقات میں بوشہر کے علاقے کو حساس اور اہم عسکری افتخارات کا حامل قرار دیتے ہوئے فرمایا بوشہر برسہا برس تک اس علاقے میں استعماری طاقتوں کی موجودگی کی وجہ سے دشمنوں کے خطرات میں گھرا ہوا تھا تاہم علمائے کرام کی ہدایت و راہنمائی اور رئیس علی دلواری جیسے عالی مرتبہ شہیدوں کی فداکاری سے یہ پوری طاقت سے ان جارحیتوں کے مقابل ڈٹ گیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا بوشہر سے دلواری، مہدوی، عاشوری اور گنجی جیسے شہداء اٹھ کر سامنے آئے جو اس علاقے میں اسلام کی جہادی اور انقلابی فکر و سوچ اور آنے والی نسلوں میں اس حقیقت کی تکرار کی عکاسی کرتا ہے۔ آپ نے فرمایا آپ ایسا کام کیجیے کہ ان گرانقدر شہداء اور شخصیات کی یاد آئندہ نئی نسلوں کے ذہن میں راسخ ہو جائے۔
حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جارح انگریزوں کے خلاف جہاد میں وطن کی سرحدوں کے محافظ اور مجاہد شخصیت یعنی رئیس علی دلواری کی شجاعت و بہادری اور اسی طرح نادر مہدوی جیسی شخصیت کو بین الاقومی سطح کی شخصیت کے طور پر متعارف کرانے کی بے پناہ گنجائش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ افسوس بعض اوقات حتی ان ممتاز شخصیات کا نام بھی نئی نسل کے لیے ناآشنا ہے جبکہ تشہیراتی اداروں کو چاہیے کہ وہ عظیم جہادی شخصیات کو نمایاں کر کے جہاد کی سوچ کو فروغ دیں اور اسے گہرائی بخشیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس حقیقی جذبے کو عام کرنے پر تاکید کی اور فرمایا کہ نجات کا واحد راستہ شہدا کے راستے کو جاری رکھنا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ 80 ملین افراد پر مشتمل ایران جیسے ملک کے انتظام کو جس کے پاس توانائی، معدنیات، مختلف قسم کے وسائل و امکانات موجود ہیں اور وہ حساس اور اہم جغرافیائی پوزیشن اور موسمیاتی تنوع کا حامل ہے اور دوسری طرف بڑی طاقتوں کی لالچی نظریں اس پر گڑی ہوئی ہیں، ایسے میں اپنے کام اور جہاد کے ساتھ چلانا چاہیے تاکہ اس کی عزت پامال نہ ہو، البتہ آج اسلامی انقلاب کی برکت سے ایرانی قوم ڈٹ کر کھڑی ہے تاہم استقامت و جہاد کا جذبہ اس طرح کوٹ کوٹ کر بھرا جائے کہ آئندہ نسلوں کا قطعی اور یقینی راستہ بن جائے۔