صہیونی ریاست کی تباہی سے مراد اس کی حکمرانی کی تباہی ہے: آیت اللہ خامنہ ای
2534
m.u.h
15/11/2019
قائد اسلامی انقلاب نے فرمایا ہے کہ ناجائز صہیونی ریاست کی تباہی سے مراد یہ ہے مقبوضہ فلسطین کے اصل حکمران یعنی فلسطینی عوام، خود اپنی حکومت کا انتخاب کریں۔
ان خیالات کا اظہار آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے جمعہ کے روز ایرانی حکومت کے عہدیداروں اور ایران میں منعقدہ 33 ویں عالمی اتحاد امت کانفرنس کے مہمانوں سے ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ فلسطین کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف بنیادی اور اصولی ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے فرمایا کہ بانی اسلامی انقلاب حضرت امام خمینی (رہ) نے بھی اسلامی انقلاب کی کامیابی سے پہلے صہیونیوں کے اثر و رسوخ اور اس کے ظلم کے بارے میں ہم کو خبر دار کیا تھا۔
آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ ایران نے بھی اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ابتدائی دنوں میں تہران میں صہیونی مرکز کو فسطینیوں کا حوالہ کر دیا۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ یہ ایک حقیقی کام تھا اور ایک علامتی کام بھی تھا۔ ہم نے فلسطینیوں کی مدد کی ہے اور اب بھی ان کی مدد کر رہے ہیں، ہمیں اس حوالے سے کوئی پرواہ نہیں ہے اور پوری اسلامی دنیا کو بھی ایسا کرنا چاہئے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بانی اسلامی انقلاب اور ایرانی حکام کے بیانات میں جب "ناجائز صہیونی ریاست کی تباہی" پر بات ہوتی ہے تو اس کا مطلب عیسائی برادری کی تباہی نہیں بلکہ اس سے مراد صہیونی ریاست اور اس کی حکمرانی کی تباہی ہے۔
قائد اسلامی انقلاب نے فرمایا ہے کہ ناجائز صہیونی ریاست کی تباہی سے مراد یہ ہے مقبوضہ فلسطین کے اصل حکمران یعنی فلسطینی عوام، خود اپنی حکومت کا انتخاب کریں اورغاصب افراد جیسے نیتن یاہو کی حکمرانی کا خاتمہ دیں جس طرح کے بلقان ملک بھی ایسا ہوا اور اس میں 60 سالوں کے بعد آزادی کی حصول ہوئی۔
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ہماری خواست فلسطینی عوام کی آزادی ہے اور ہمارا عیسائی برادری سے کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران میں ایک پرسکون اور امن ماحول میں رہتے ہیں۔