لبنان کی انقلابی اور عوامی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے علاقے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے منصوبے کی ناکامی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی جد و جہد کا نتیجہ آج مل رہا ہے اور ہماری کاوشوں کا اہم نتیجہ مزاحمتی تحریک کی حمایت ہے۔
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے لبنان میں حوزہ علمیہ امام مہدی (عج) کی تاسیس کو لبنان کی تاریخ میں اہم قراردیتے ہوئے کہا کہ ہم اسلامی مزاحمت کی حمایت کی غرض سے سیاست اور پارلیمنٹ میں داخل ہو رہے ہیں۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ سید عباس موسوی نے حوزہ علمیہ امام مہدی (عج) کے ذریعہ بقاع کے علاقہ میں منظم طور پر تبلیغی پروگرامز کا سلسلہ شروع کیا۔ سید عباس موسوی بیروت میں نہیں رہے انھوں نے بقاع کے علاقہ میں اپنی تبلیغی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔
ہمارے علماء اور بزرگوں نے حزب اللہ کی بنیاد رکھی ہے۔ اسلامی مزاحمت کا آغاز ہوا۔ حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ سید عباس موسوی اور حوزہ علمیہ امام مہدی (عج) کے اساتید کا حزب اللہ کی تشکیل میں اہم کردار ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ میرے لئے بہت بڑے فخر کی بات ہے کہ میں خود حوزہ علمیہ امام مہدی علیہ السلام کا ایک طالب علم ہوں ۔ انھوں نے کہا کہ استاد اور شاگرد کا رابطہ باپ اور بیٹے کار ابطہ ہے اور یہ رابطہ دوطرفہ ہوتا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے لبنان کے انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کے پارلیمانی انتخابات نے عوام کو اپنی طرف مشغول کررکھا ہے۔ انتخابات میں لبنانی عوام اپنی اہم ذمہ د اری کے پیش نظر شرکت کریں۔ کیونکہ انتخابات سے ان کی قومی اور ملکی تقدیر وابستہ ہے۔ جو افراد انتخابات میں کامیاب ہوتے ہیں وہ تمام لبنانیوں نے نمائندے ہوتے ہیں ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے اقتصادی، سلامتی اور حکومتی امور پر گہری توجہ مبذول کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ایسے افراد کو منتخب نہیں کرنا چاہیے جو ملک کو امریکہ کے ہاتھ اور تیل کو اسرائیل کے ہاتھ فروخت کرنا چاہتے ہیں بلکہ ہمیں ایسے بہادر اور شجاع نمائندوں کو منتخب کرنا چاہیے جنکی توجہ ملک کے استقلال اور آزادی پر مرکوز ہونی چاہیے۔
سید مقاومت نے کہا کہ ہم نے سیاست اور پارلیمنٹ میں اس لئے شرکت کی تاکہ ہم اسلامی مزاحمت کا بھر پور دفاع کرسکیں اور امریکہ اور اسرائيل کے اہداف کو ناکام بنانے میں کامیاب ہوسکیں۔ لبنان کی انقلابی اورعوامی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کل رات لبنان کے شہر بعلبک میں اپنے خطاب میں کہا کہ علاقے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے منصوبوں کی ناکامی اور داعش کی شکست کے بعد دشمن اب مزاحمتی تحریک کے خلاف سازشوں پر اتر آیا ہے۔ سید حسن نصر اللہ نے امریکی ورزیر خارجہ کے دورہ لبنان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی ورزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن جب بیروت کے دورے پر آئیں گے تو اس دورے کا مقصد صرف دوجانبہ سمندری مسائل نہیں بلکہ اس دورے کا ایک اہم مقصد حزب اللہ سے مقابلہ کرنا بھی ہے۔ سید حسن نصر اللہ نے لبنان کے انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کے پارلیمانی انتخابات نے عوام کو اپنی طرف مشغول کررکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے افراد کو منتخب نہیں کرنا چاہیے جو ملک کو امریکہ کے ہاتھ اور تیل کو اسرائیل کے ہاتھ فروخت کرنا چاہتے ہیں بلکہ ہمیں ایسے بہادر اور شجاع نمائندوں کو منتخب کرنا چاہیے جنکی توجہ ملک کے استقلال اور آزادی پر مرکوز ہونی چاہیے۔