قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی 'سید علی خامنہ ای' نے آج بروز پیر اپنے ایک بیان میں مغربی سرحدی علاقوں میں خوفناک اور شدید زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کيا۔
انہوں نے اس واقعے ميں زخميوں اور متاثرين كي صورتحال كا جائزہ ليتے ہوئے اس كو طبي امداد كي فراہمي كے لئے خصوصي احكامات دئے۔
ايراني سپريم ليڈر نے فرمايا كہ تمام ايراني تنظيموں سميت آرمي، سپاہ پاسداران اور رضا كارانہ فورس كو زخميوں اور متاثرين كو امداد فراہم كرنے كے لئے سنجيدہ اقدامات كرنا چاہيئے۔
انہوں نے تمام متعلقہ حكام اور اداروں كو حكم ديا كہ زلزلہ متاثرين كي بحالي كے لئے كسي بھي كوشش سے دريغ نہ كيا جائے۔
تفصيلات كے مطابق اسلامي جمہوريہ ايران كے مغربي سرحدي صوبے كرمانشاہ كے كئي علاقوں ميں 7.3ريكٹر سكيل كے زلزلے كے باعث جاني اور مالي نقصان كا خدشہ ہے۔
تہران يونيورسٹي سے منسلك جيو فيزيكس سيلسمولوجي سينٹر كے مطابق، مقامي وقت كے مطابق گزشتہ رات 9بجكر 48 منٹ زلزے كے جھٹكے آے اور پورے علاقے كو ہلا كر ركھ ديا اور اب تك 206 افراد جاں بحق ہوئے ہيں اور 1500 سے زائد زخمي ہوگئے ہيں۔ايران سميت عراق، متحدہ عرب امارات، تركي اور كويت بھي زلزلے كے شديد جھٹكے محسوس كئے گئے۔
اسلامي جمہوريہ ايران ميں زلزلے كے متاثرہ علاقوں ميں امدادي كاروئيوں كا كام جاري ہے اور زخميوں كو طبي سہوليات فراہم كي جا رہي ہيں۔ايراني مغربي سرحدي علاقوں ميں زلزلے كے بعد رات بھر شہريوں نے پوري رات سڑكوں اور ديگر محفوظ مقامات پر گزاري ہے.