جب میں فلوجہ اور موصل میں علی ؑکے شیعوں کی شیطان کے چیلے داعشیوں پر عظیم فتح کو دیکھتا ہوں، تو میرا یہ یقین پختہ ہوجاتا ہے کہ علی ابن ابی طالبؑ ہی محمدﷺ کے بہترین جانشین ہیں۔اور یہ سچ ہے کہ کوئی صحابی علیؑ جیسی روحانی طاقت کا حامل نہیں ہے۔
اے علیؑ! آپ کتنے عظیم ہیں، میں شیعوں سے اعتبار، قوت اور طاقت کے سرچشمے کو جاننا چاہتا ہوں۔۔۔
مجھے یقین نہیں آتا کہ ایک طبقہ ایسا ہے جو اس پر کئے جانے والے تابڑ توڑ حملوں کے باوجود اس حد تک ثابت قدم رہتا ہے۔۔۔ کیا اس کا راز علیؑ کی محبت ہے؟
الہی گروہ شیعہ کی مسلسل کامیابیوں کو دیکھتے ہوئے میں شک میں مبتلا ہوا ہوں کہ علی ابن ابی طالب ہی محمد (ص) کے حقیقی جانشیں ہیں، ابو بکر نہیں۔۔۔میں اپنی 50 سال کی عمر تک ایک خاص سمت (وہابیت) کا مطالعہ کرتا رہا اور 50 کے بعد مختلف سمتوں کو پڑھنے لگا، ان میں شیعیت بھی شامل ہے۔۔۔اور میں نے درک کرلیا کہ ان کے اکابرین ذہانت و فطانت میں امتیاز کے حامل ہیں۔
ایک قاری اور مقرر اور تجزیہ کار کی حیثیت سے میرے پاس شیعہ فرقے کی طاقت اور کامیابیوں کے اسباب و علل جاننے کی بہت سی امتیازی خصوصیات ہیں اور اگر ہم بحیثیت سنی ان خصوصیات کو اپنالیں تو شیعہ اور سنی مل کر روئے زمین کی سب سے بڑی طاقت کو تشکیل دے سکتے ہیں۔ابن سینا، فارابی، ابن النفیس، رازی، جابر بن حیان شیعہ تھے جن کو وہابیوں نے کافر قرار دیا اور بعض لوگوں کو معلوم نہیں کہ مسلمانوں کے سب سے بہترین اور قابل علما و دانشور شیعہ اصولوں کی پیروی کرتے تھے۔سنی اسلامی جماعتیں انتہاپسندی، دہشتگردی پر منتج ہوتی ہیں اور اس کی بہترین مثالیں داعش اور النصرة اور الاخوان ہیں۔لیکن کیوں شیعہ جماعتیں مرجعیت کی قیادت کے زیر سایہ رہتیں اور انتہاپسندی کا شکار نہیں ہوتی ہیں؟
میں تمام اہل سنت علما کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ شیعہ تہذیب کی طرف رجوع کریں۔کیوں کہ شیعوں کی مسلسل کامیابیاں ہمیں غور و خوض ، مطالعہ و تحقیق کی دعوت فکر دیتی ہیں کہ اگر ہم ان کے راستے پر چلیں گے تو ہم بڑی طاقتیں تشکیل دے سکتے ہیں۔میرے خاندان کے افراد اور عزیز و اقارب حالیہ دوران میں شیعہ فرقے کے بارے میں میرے اہتمام کو دیکھتے ہوئے کہنے لگے: ہمیں ڈر ہے تم شیعیت قبول کروگے کسی بھی وقت، تو میں نے مسکراتے ہوئے کہا: یہ میرے لئے فخر کی بات ہے اور اس میں ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔
(واضح رہے کہ محمد العنزی سعودی دربار کے پروپیگننڈہ مشینری کا حصہ تھے جو اب تائب ہوچکے ہیں)۔