وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانےکی منتقلی کا فیصلہ موخر کردیا گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس معاملے پرہمیشہ سے کلیئرہیں، وقت آنے پرفیصلہ کریں گے۔
دوسری جانب او آئی سی نے امریکہ کے ممکنہ فیصلے پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے فیصلے کے اعلان کی صورت میں جدہ میں ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
او آئی سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکہ بیت المقدس کو متنازع طورپراسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا فیصلہ کرتا ہے تو ایسے کسی بھی فیصلے کو عرب اور مسلم اقوام پر حملہ تصور کیا جائےگا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کے دارالخلافہ کے طور پر قبول کرنے کا عندیہ دیا تھا جسے عالمی سطح پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔
یروشلم کو دارالخلافہ بنانے کی امریکی خواہش قابل قبول نہیں، صدر فلسطین
یاد رہے کہ دو روز قبل فلسطین کے صدر محمود عباس کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینے کی امریکی خواہش خطے میں امن عامہ میں بگاڑ کا سبب بنے گی۔