مذاکرات، ایرانکے خلاف مزید دباؤ ڈالنے کا امریکی حربہ ہے: آیت اللہ خامنہ ای
2935
m.u.h
30/05/2019
اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ امریکہ کیجانب سے مذاکرات کی پیشکش در اصل، ایران کیخلاف مزید دباؤ ڈالنے کی امریکی پالیسی کی تکمیل کا حربہ ہے۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ امریکہ کے اس حربے کیساتھ مقابلے کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ دوسرا فریق بھی اپنے سارے طریقوں اور اوزار سے ان پر دباؤ ڈالنے کے ذریعے اپنے پر دباؤ میں کم کرے۔
سپریم لیڈر ایران نے فرمایا کہ اگر دوسرا فریق، مذاکرات کیلئے امریکی دعوت کے دھوکے میں آجائے اور اس خیال میں رہے کہ اپنے طریقوں سے امریکہ پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت نہیں ہے تو وہ یقینا پھیسل کے ہار گیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے ایرانی اساتذہ اور تعلیمی شعبوں کے اہلکاروں کیساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے ایران کی جوہری اور سائنسی صلاحیتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، جوہری ہتھیاروں بنانے کے درپے نہیں ہے اور یہ امریکہ اور اس کی پابندیوں کی بدولت نہیں ہے بلکہ ہمارا مذہب کے اصولوں کی بدولت ہے جس میں یہ اقدامات حرام ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے مزید فرمایا کہ بعض لوگوں کا عیقدہ تھا کہ ہم جوہری ہتھیار تیار کرلیں لیکن ان کا استعمال نہ کریں یہ بھی غلط بات ہے کیونکہ ان کو بنانے کیلئے بہت سارے خرچے ہوتے ہیں اور دوسری طرف ہمارے مد مقابل فریق بھی جانتا ہے کہ ہم ان ہتھیاروں کا استعمال نہیں کریں گے تو اس لیے یہ کوئی بیکار اور بے اثر بات ہے۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ ہم موجودہ صورتحال میں اعلی قومی سلامتی کونسل کے فیصلے کے مطابق عمل کریں گے اور بعد میں اگر کسی دوسری حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہو تو اسے اپنائیں گے۔