دفاعی طاقت میں مزید اضافے کے لئے کسی سے اجازت نہیں لیں گے: باقری
3024
M.U.H
11/02/2019
ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا ہے کہ ملکی میزائل پروگرام اور دفاعی طاقت پر مذاکرات کی کوئی کنجائش نہیں ہے اور ہم دفاعی طاقت میں اضافے اور وطن عزیز کے دفاع کیلئے کبھی کسی سے اجازت نہیں لیں گے۔
یہ بات میجر جنرل "محمد باقری" نے ایرانی دارلحکومت تہران کے "دفاع مقدس" میوزیم میں اسلامی انقلاب کی 40 سالہ کامیابیوں پر نمائش کے دورے کے موقع پر صحافیوں کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی ملک اپنے دفاع کیلئے دوسروں سے اجارت نہیں لے گا؛ حکومتیں، قومی مفادات کے دفاع کیلئے تشکیل ہوجاتی ہیں۔
ایرانی سپہ سالار نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بھی قومی مفادات اوراپنے عوام کے دفاع کیلئے کسی سے اجازت نہیں لے گا۔
انہوں نے ایرانی کے میزائل پروگرام اور دفاعی طاقت کے بارے میں یورپی حکام کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک، اسلامی جمہوریہ ایران کے بہت بڑے قرض دار ہیں، کیونکہ جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران نے اپنےتمام کیے گئے وعدوں پر شفافیت کیساتھ عمل کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ باجود اس کے بین الاقوامی تنظیموں بالخصوص عالمی ایٹمی ایجنسی نے جوہری معاہدے پر ایران کی پاسداری کی تصدیق کی ہے لیکن جوہری معاہدے کے دوسرے فریقین نے بینکنگ اور اقتصادی مسائل کو حل کرنے کیلئے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کیا۔
میجرجنرل باقری نے کہا ہے کہ امریکہ،ایران جوہری معاہدے سے علیحدہ ہوگئے اور دوسرے فریقین نے بھی اپنے وعدوں پر بھر پور طریقے سے عمل نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی کی دفاعی طاقت بالخصوص میزائل پروگرام پر مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یورپی ممالک کی ذمہ داری ہے کہ بینکنگ اور تجارتی لین دین کی راہ میں موجود مسائل کے حل کے ذریعے اپنے کے گئے وعدوں کے ایک چھوٹے حصے پر عمل کریں۔