بیروت - سنئیر لبنانی سیاستدان کا کہنا ہے کہ تکفیری عناصر اور اسرائیل ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں جبکہ قابض صہیونی ریاست کی 2006 میں حزب اللہ سے شکست کے بعد تکفیری تنظیموں کی تشکیل کی سازش کا آغاز کیا۔ ان خیالات کا اظہار لبنان کی سیاسی جماعت 'جریان المردہ کے سربراہ 'سلیمان فرنجیہ نے گزشتہ روز المنار ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ لبنان میں مزاحمتی عمل کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی سازش کا فائدہ صہیونیوں کو ہوگا۔ سلیمان فرنجیہ جو لبنان کے سابق صدارتی امیدوار بھی ہیں، نے شام میں مزاحمتی فرنٹ فورس کی موجودگی کی حمایت کرتے ہوئے مزید کہا کہ شام میں حکومت کو گرانے سے مزاحمتی فرنٹ کو سنگین نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے شامی صدر بشار الاسد کے خلاف سازش کو اس ملک کو بحران سے نکالنے کی سیاسی کوششوں کے لئے نقصان دہ قرار دیا۔لبنانی سیاستدان نے حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کو ایک ذہین اور سنجیدہ رہنما قرار دیا اور کہا کہ حسن نصراللہ بڑی شخصیت کے حامل ہیں اور یہ صرف میری بات نہیں بلکہ مزاحمتی فرنٹ کے تمام حامیوں کی بات ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر مزاحمتی فرنٹ نہ ہوتا تو اسرائیل آئے روز لبنان کی سرزمین پر قبضہ کیا کرتا تھا۔