اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا ہے کہ اسلامی ملکوں کی انٹرپارلیمنٹری یونین، علاقے کے مسلمان عوام اور امت اسلامیہ کی آواز ہے۔
او آئی سی کی انٹرپارلیمنٹری یونین کی جنرل کمیٹی کا بیسواں اجلاس پیر کو تہران میں شروع ہو گیا جس میں چوالیس ملکوں کے پارلیمانی اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر سمیت مختلف پارلیمانی وفود شریک ہیں۔
اس اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ اس اجلاس میں اہم ترین مسائل پر جو اسلامی ملکوں کے مفاد میں ہیں، توجہ دی جائے گی۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سبھی اسلامی ملکوں کے پاس باہمی تعاون کے لئے بہترین توانائی اور مواقع فراہم ہیں، کہا کہ اسلامی ملکوں کو چاہئے کہ گذشتہ برسوں کے دوران اسلامی ممالک کو اس موضوع پر زیادہ توجہ دینی چاہئے تھی کہ اسلامی ملکوں کی اقتصادی توانائیوں سے کس طرح سے بہتر انداز میں استفادہ کیا جا سکتا ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس راستے پر گامزن ہے اور اس کی ترجیحات اسلامی ملکوں کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج مسئلہ فلسطین سبھی اسلامی ملکوں کے نزدیک ایک اہم ترین مسئلہ ہے اور یہ مسئلہ ہمیشہ ہی عالم اسلام کا سب سے اہم اور بنیادی مسئلہ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تہران اجلاس بہترین موقع ہے کہ اسلامی ممالک فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت کا اعلان کریں۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹرعلی لاریجانی نے کہا کہ حالیہ برسوں کے دوران عالم اسلام میں مختلف سازشوں کی وجہ سے امریکا کو یہ موقع ملا کہ وہ بیت المقدس کو صیہونی حکومت کا دارالحکومت قرار دے لیکن مسلم اقوام کی سیاسی بصیرت اور ہوشیاری نے امریکا کا یہ منصوبہ پورا نہیں ہونے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلامی ممالک اس بات کی اجازت نہ دیں کہ فلسطینی عوام کی مظلومیت میں اضافہ ہو اسی لئے او آئی سی کے رکن ملکوں کی انٹرپارلیمنٹری یونین کے اجلاس کا اہم ترین ایجنڈا فلسطین کا موضوع ہے۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے علاقے میں دہشت گردی کے بحران کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے نے اسلامی ملکوں کے سامنے پیچیدہ مشکلات کھڑی کر دی ہیں اس لئے ان مشکلات کا مقابلہ کرنے کے لئے سب کو متحد ہو جانا چاہئے اور ایران بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اسلامی ملکوں کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے امریکی صدر ٹرمپ کے بیانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کے صدر کو کسی دوسرے ملک کی تذلیل نہیں کرنی چاہئے اور یہ چیز نہ صرف یہ کہ ملکوں کی دوستی کو مضبوط نہیں بناتی بلکہ اس سے فاصلے مزید بڑھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے بیانات اور اقدامات دنیا کو ماڈرن وحشیگری کی جانب لے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ او آئی سی کی انٹرپارلیمنٹری یونین کا سربراہی اجلاس منگل کو اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی اور پارلیمنٹ کے اسپیکر کی شرکت سے شروع ہو گا اور بدھ کی شام تک جاری رہے گا۔