دشمن کا کام معاشرے میں مایوسی پھیلانا ہے: آیت اللہ خامنہ ای
3294
M.U.H
29/05/2018
تہران، 29 مئی- ایرانی سپریم لیڈر نے فرمایا ہے کہ جو افراد معاشرے میں ناامیدی اور مایوسی کو پھیلاتے ہیں وہ شاید دشمن نہ ہوں مگر ان کا کام وہی دشمن کے کام کے مترادف ہے۔
ان خیالات کا اظہار قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی 'سید علی خامنہ ای' نے تہران میں مختلف جامعات کے طلبا کے ساتھ تین گھنٹے طویل ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر قائد انقلاب نے ایرانی طلبا پر زور دیا کہ وہ اپنے کام اور اہداف میں امید، عزم اور موثر منصوبہ بندی کے طریقے کو اپنائیں۔
انہوں نے فرمایا کہ انقلابی عزم، انقلابی کردار اور انقلابی سوچ رکھنا ناگزیر ہے. وطن عزیز کی صلاحیت اور اندرونی قابلیت کو دیکھتے ہوئے ہم اپنے اہداف تک پوری طاقت اور تیزی سے آگے بڑھ سکتے ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای مزید فرمایا کہ جامعات اور طلبا کے درمیان قریبی تعلقات، گرمجوشی اور حوصلہ افزائی قابل قدر ہے اور یہ صورتحال دشمنوں کی خواہشات کی برعکس ہے کیونکہ دشمن عناصر کا مقصد ایران میں ناامیدی اور مایوسی کو پھیلانا ہے۔
انہوں نے فرمایا کہ وطن عزیز ایران اور ملک میں قائم اسلامی نظام اچھی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں اور یقینا آج سے بھی زیادہ بہترین مستقبل کا تعلق نوجوان نسل کے لئے ہے مگر اس کی شرط راہ راست میں ثابت قدم ہونا اور مسائل کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوان بن کر رہنا ہے۔
سپریم لیڈر نے اپنے آپ پر یقین رکھنے، آزادی اظہار اور سیاسی، اقتصادی، ثقافتی کے شعبوں میں خودمختاری کو اسلامی نظام کے دیگر اہم اہداف قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اگر آزادی نہ ہو تو معاشرے کی ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں تاہم اس آزادی کو قانونی دائرے میں ہونا چاہئے دوسری صورت میں مغربی ممالک جیسی ابتر صورتحال پیدا ہوگی۔
انہوں نے ملکی معیشت اور اقتصادی مسائل پر تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ غیرملکی اشیاء کو قومی مصنوعات پر ترجیح دینا معاشرے کے لئے ایک سنگین مشکل ہے لہذا ایک نئی سوچ اور تبدیلی کی ضرورت ہے تا کہ معاشرے میں اس طرز فکر کو ختم کرے کہ غیرملکی چیزیں قومی مصنوعات سے زیادہ اچھی ہیں۔