دفاعی پالیسی پر کوئی بات نہیں ہوسکتی: آیت اللہ خاتمی
2915
M.U.H
09/02/2019
تہران کے خطیب جمعہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی دفاعی اسٹریٹیجی کے بارے میں پرعزم ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے اس ہفتے نماز جمعہ کے خطبوں میں ایران کے دزفول نامی بیلسٹک میزائل کی رونمائی کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ یہ میزائل اسلامی جمہوری نظام کی دفاعی پالیسی کے تحت بنایا گیا ہے اور ایران اپنی دفاعی پالیسی کے بارے میں کسی سے کوئی بات نہیں کرے گا۔ان کا کہنا تھاکہ سامراجی ممالک ایرانی عوام کے خیرخواہ نہیں ہیں اور ایرانی حکام کو ان سے کوئی توقع نہیں رکھنی چاہئے ۔
تہران کے خطیب جمعہ نے ایران کے ساتھ یورپ کے مالیاتی سسٹم کے آپریشنل ہونے میں تاخیر اور یورپ کی جانب سے ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے لئے ایف اے ٹی ایف میں ایران کی شمولیت کی شرط عائد کئے جانے اور ساتھ ہی ایران کے میزائلی پروگرام پر بات کرنے کے ان کے مطالبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایف اے ٹی ایف میں شامل ہونا یا نہ ہونا ایران کے اسلامی نظام کا داخلی فیصلہ ہوگا اور ایران فیصلہ کرے گا کہ اسے کیا کرنا ہے - انہوں نے کہا کہ ایران کے عوام اپنی استقامت و پامردی سے امریکا کی ظالمانہ پابندیوں کے اس دور کو بھی عبور کرلیں گے۔
تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے ایران کے بابصیرت عوام کی قدر دانی کرتے ہوئے کہا کہ جہاں بھی انقلاب کو عوام کی موجودگی کی ضرورت ہوئی وہاں انہوں نے بھرپور موجودگی کی ثبوت دیا اور اس سال بھی دشمنوں کی خواہشوں کے برخلاف ایرانی عوام اسلامی انقلاب کی کامیابی کی چالیسویں سالگرہ کے جشن اور ریلیوں میں ہر سال سے زیادہ پرجوش اور پرشکوہ انداز میں شرکت کریں گے۔