القدس فلسطین کا الگ نہ ہونے والا حصہ ہے: ایرانی وزارت خارجہ
2864
M.U.H
14/05/2018
تہران، 14 مئی– اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ بیت المقدس ہمیشہ فلسطین کا حصہ رہے گا جہاں کسی بھی سفارتخانے کی منتقلی کی عالمی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے.
تفصیلات کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ نے گزشتہ رات اسرائیل کے فلسطین پر قبضے کی سالگرہ کے موقع پر اپنے ایک بیان میں القدس شریف کو فلسطین کا الگ نہ ہونے واالا حصہ قرار دیا.
ایرانی وزارت خارجہ نے اپنےبیان میں اعلان کردیا کہ بیت المقدس فلسطین کا لازمی حصہ ہے جس کو سفارتخانے کی منتقلی کی کوششیں عالمی معاہدے سمیت 478 اور 2334 معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے.
اس بیان نے کہا کہ 14 مئی 1948 سے اب تک فلسطینی نہتے عوام ناجائز صہیونی ریاست کے وحشیانہ جرائم کا شکار ہو رہے ہیں اور گزشتہ 70 سالوں کے دوران جابر صہیونیوں فلسطینی قوم کے خلاف اپنے غیرانسانی جرائم کے علاوہ علاقائی بحران کی اصلی جڑ اور عالمی امن کا ایک بڑا خطرہ ہیں.
اس بیان کے مطابق، ناجائز صہیونی ریاست خطے میں انتہاپسندی، دہشتگردی، قبضہ جمالینا اور جبر کے پھیلانے کا اصلی عنصر ہے اور غزہ پٹی میں پرامن واپسی احتجاج میں مظلوم عوام کے قتل عام ان کے حالیہ وحشیانہ جرائم کی علامت تھا.
اس بیان میں آیا ہے کہ کوئی شک نہیں کہ فلسطین کا مسلسل قبضہ اور ٹرمپ کی حکومت کی جانب سے القدس شریف کو جابر صہیونیوں کے دارالخلافہ تسلیم کرنے کا فیصلہ فلسطینی قوم کے مستحکم عزم کو مزید مضبوط کرے گا.
اس بیان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران فلسطین کے اعلی مقاصد کی حمایت کے علاوہ امریکہ کے ظالمانہ اقدام کی مذمت کرکے القدس شریف کو فلسطین کا لازمی حصہ اور اسے کوئی سفارتخانے کی منتقلی کی کوششوں کو عالمی معاہدے سمیت 478 اور 2334 معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دے رہا ہے.
اسلامی جمہوریہ ایران یقین رکھتا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کی آزادی، پناہ گزین افراد کی واپسی اور ایک مستقل حکومت بنانے کے ساتھ خطے میں پائیدار امن اور سلامتی جاری رکھے گی.
اس بیان کے مطابق، ایران جابر صہیونیوں کی سازشوں کے خلاف اسلامی حکومتیں اور قوموں کی ہوشیاری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد اسلامی امت کے درمیان تفرقہ ڈالنا اور مسئلہ فلسطین کی فراموشی ہے.
ایرانی وزارت خارجہ نے اس بیان میں کہا کہ عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ ناجائز صہیونی ریاست کے وحشیانہ جرائم، مظلوم فلسطینی قوم کے قتل عام کی روک تھام اور خطے میں تنازعات اور کشیدگی کے خاتمے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے