تہران - ایرانی دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ عالمی جوہری ادارے نے بارہا ایران کی شفاف کارکردگی کی تصدیق کی ہے اس کے باوجود جوہری معاہدے کو مشکل میں ڈالنے کے لئے امریکی کوششیں بے فائدہ ہیں۔
یہ بات 'بہرام قاسمی' نے پیر کے روز تہران میں ملکی اور غیرملکی میڈیا کی موجودگی میں اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر انہوں نے ایران کی 12ویں حکومت کی کابینہ کے نومنتخب وزرا کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور بین الاقوامی جوہری توانائی ادارے کے حکام کے درمیان کسی بھی ملاقات اور نشستیں ان کا اپنا معاملہ ہے تاہم اگر ان ملاقاتوں کا مقصد ایران جوہری معاہدے کو نقصان پہنچانا ہے تو یقینا ایسے عزائم بے فائدہ اور ناکام رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی جوہری ادارے نے اپنے اختیارات کے تحت متعدد بار ایران کی کارکردگی اور جوہری معاہدے کے نفاذ پر ہمارے شفاف اقدامات کی تصدیق کی ہے اور اس حوالے سے کوئی شک کی گنجائش کا امکان بھی نہیں ہے۔
قاسمی نے کہا کہ امریکی حکام جوہری معاہدے کی راہ میں روڑے اٹکاتے رہتے ہیں اور اس معاہدے کے نفاذ کے لئے مشکلات پیدا کرسکتے ہیں مگر مجموعی طور پر ان کے عزائم کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے علاقائی امن و استحکام اور انسداد دہشتگردی کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران دہشتگردی کے خلاف جنگ اور اس مقصد کے لئے دوسرے ممالک کی مدد کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے پر آمادہ ہے۔ ترجمان دفترخارجہ کہا ہے کہ جوہری معاہدے کی حمایت اور حفاظت نئی ایرانی حکومت کی اہم ترجیح ہے اس کے ثمرات اور کامیابیوں کو جاری رکھنے کے لئے مختلف طریقہ کار پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جوہری معاہدہ ایک عالمی سمجھوتہ ہے اور دنیا کے اکثر ممالک اس معاہدے کی حمایت کرتے ہیں لہذا اس کے مکمل نفاذ کے لئے اجتماعی عزم اور تعاون ناگزیر ہے۔ قاسمی نے عراقی خطے کُردستان میں ریفرنڈم کے مسئلے پر ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل باقری کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جنرل باقری کا بیان صحیح اور بجا تھا اور عراقی جغرافیائی سالیت اور خودمختاری کی حمایت پر ہمارا مؤقف واضح ہے۔ انہوں نے ایران اور افغانستان کے درمیان بعض مسائل کے حل پر مشترکہ کمیٹیوں کے قیام کے حوالے سے کہا کہ اس مقصد کے لئے ایرانی وفد کے دورہ افغانستان پر کام جاری ہے اور صحیح وقت پر اس دورے کی حتمی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔
قاسمی نے نئی ایرانی حکومت کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح کے حوالے سے کہا کہ ہمارا پیغام واضح ہے، پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا اور علاقائی امن و سلامتی کے لئے اہم کردار ادا کرنے والے ممالک کے ساتھ باہمی روابط کو بڑھانا ہماری اہم ترجیح ہے۔ انہوں نے ایران،سعودیہ تعلقات کے حوالے سے بتایا کہ تعلقات یکطرفہ نہیں بلکہ ہمیشہ دوطرفہ ہوتے ہیں لہذا ایران نے ضروری اقدامات اٹھائے ہیں اور ہم سعودی عرب سے بھی توقع رکھتے ہیں کہ علاقائی صورتحال کی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کی بحالی کے لئے قدم اٹھائے۔
بہرام قاسمی نے مزید کہا کہ اجتماعی سلامتی بالخصوص خطی امن و استحکام تمام ممالک کے لئے اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے گزشتہ ایک سال میں جو ضروری اقدامات اٹھائے تھے اور اس پر عمل کردیا ہے اور اب سعودی عرب کی باری ہے کہ وہ موثر قدم اٹھائے۔