ٹرمپ کے نام مقتدی صدر کا کھلا خط، ہمیں دھمکی مت دے تو کیا ویتنام بھول گیا
3062
m.u.h
07/01/2020
عراق میں صدر دھڑے کے رہنما سید مقتدی صدر نے عراقی عوام پر شدید پابندیاں عائد کرنے کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
الفرات ٹی وی کے مطابق سید مقتدی صدر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے عوام کو بھوکہ مارنے کی دھمکی دے رہے ہو، اے جوئے باز، ای جواری، ہمارے عوام کو پابندیوں کی دھمکی دے رہے ہو، کیا تم سمجھ رہے ہوں کہ سعودیوں کا مال تمہيں فائدہ پہنچائے گا؟ کیا تم یہ گمان کر رہے ہو کہ خیانت کار، تیرے مفاد میں کام کریں گے؟ کیا تم سوچ رہے ہو کہ تمہارے جنگی ذخائر تمہیں کچھ فائدہ پہنچائیں گے؟ کیا تم سوچ رہے ہو کہ تمہارے جاسوس تمہیں خبر کریں گے؟ اے رقاصاؤں کے ہمنشیں، تیرا ٹھکانہ مکڑی کے جالے سے بھی کمزور ہے اور تیرے ہتھیار، مچھر کے ڈنک سے بھی کمزور ہیں۔
تیری آواز اور تیرے ٹویٹ گدھے کی آواز سے بھی بدتر اور بھونڈے ہیں۔ کیا تو ویتنام بھول گیا؟ کیا تیرا دل دوسری دلدل کے لئے پریشان ہے؟ آج تیرے ارادے عیاں ہوگئے، کل تک تو جن کی آزادی کا دعوی کرتا تھا آج انہی کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی آرزو کرتا ہے... ای ٹرمپ اگر تونے مقدس سرزمین پر جارحیت کی جرات کی تو میں تیرا سب سے بڑا حریف ہوؤں گا۔ گر تم صلح چاہتے ہو تو ہم صلح کے منادی ہیں اور اگر جنگ چاہتے تو ہم جنگجو ہيں، ہم سے جنگ کرو، البتہ تم ہم کو پہلے آزما چکے ہو۔