ان خیالات کا اظہار 'حسن روحانی' نے اتوار کے روز فارابی فاؤنڈیشن برائے انسانی اور اسلامی تحقیق کے 9ویں عالمی اجلاس کی اختتامی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا.
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے ایرانی جوہری مقامات کی نگرانی کے ساتھ جوہری معاہدے پر ہماری سچائی کی حقیقت کی واضح کردیا کہ ہمارے پاس ایٹمی ہتھیار موجود نہیں ہے.
صدر روحانی نے امریکی حکام کے ایران مخالف بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو ہفتے کے دوران امریکی حکومت بڑی شکستوں کا سامنا ہوگئی ہے اور ناجائز صہیونی ریاست اور بعض عرب ممالک کے بغیر دنیا کے تمام ممالک امریکہ کے خلاف اٹھ کھڑے رہے ہیں.
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم اپنے وعدوں کے مطابق عمل اور احترام نہ کرکے تو عالمی معاہدے اور اقدار اور سائنسی ترقی تباہ ہوں گے.
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم خوش ہیں کہ اقوام متحدہ کی حالیہ سلامتی کونسل میں امریکہ کو ایک بار پھر منہ کی کھانا پڑی کیونکہ سلامتی کونسل کے اکثر رکن ممالک نے اس موقف کا اعلان کیا کہ ایران کے اندرونی مسائل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کوئی تعلق نہیں ہے.
انہوں نے کہا کہ ہم بار بار زور دے رہے ہیں کہ جوہری معاہدے کی کامیابیاں ہرگز تباہ نہیں ہوں گی اور ہم نے دنیا کو ثابت کردیا کہ علاقائی اور بین الاقوامی پیچیدہ مسائل بھی مذاکرات کی میز پر حل ہوسکتے ہیں.
ایرانی صدر نے کہا کہ عالمی ایٹمی توانائی ادارے نے اسلامی جمہوریہ ایران کی سچائی اور ہمارے دشمنوں کا جھوٹ بولنے کا ثابت کیا اور یہ ایک بڑی کامیابی ہے.
انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے میں ہماری کوششوں کی وجہ سے تمام دنیا نے تسلیم کیا کہ ایٹمی تحقیق اور ترقی اسلامی جمہوریہ ایران کا حق ہے