ایرانی دفترخارجہ کے ترجمان نے امریکی خفیہ ایجنسی (سی آئی اے) کے سربراہ کے حالیہ ایران مخالف الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان بیانات کا مقصد ایران کے اندرونی معاملات مداخلت اور خطے کی مسلم ریاستوں میں اختلافات پھیلانا ہے.
'بہرام قاسمی' نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں ایران کی علاقائی پالیسی کے خلاف سی آئی اے چیف کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اسے ایران کے اندرونی معاملات میں امریکی مداخلت کا شاخصانہ قرار دیا.
انہوں نے مزید کہا کہ ایسی ہرزہ سرائیوں کو دہرانے کا مقصد ممالک اور علاقے کی مسلم اقوام کے درمیان خلفشار پیدا کرنا ہے.
قاسمی نے کہا کہ ہمسایہ ممالک ہمیشہ ایران کی خارجہ پالیسی کے اہم جز ہیں. پڑوسیوں کے ساتھ عدم مداخلت اور خودمختاری کے احترام پر مبنی تعلقات قائم ہیں.
انہوں نے مزید کہا کہ ایران، تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ پُرامن بقا اور تعلقات کی توسیع کا خواہاں ہے اور ہم ہمسایوں کی کی سلامتی اور استحکام کو اپنی سلامتی اور استحکام تصور کرتے ہیں.
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ خطے میں امریکہ کی غیرقانونی موجودگی بالخصوص ایرانی سرحدوں کی قریب اس کے منفی تحرکات نہ صرف علاقائی ممالک کے مفادات کو خطرے میں ڈال دیا ہے بلکہ امریکہ کے ہوتے ہوئے علاقائی ممالک کو درپیش مسائل اور بحرانوں کے خاتمے کے لئے رکاٹوں کا سامنا رہے گا.
انہوں نے مزید کہا کہ یقینا امریکہ خطے اور دنیا میں دہشتگردی کے پھیلاو، انتہاپسندی، تشدد اور عدم استحکام کی صورتحال کا اصل ذمہ دار ہے.
ایران میں اسلامی انقلاب کی سالگرہ اور عشرہ فجر کی آمد کا حوالہ دیتے ہوئے قاسمی نے کہا کہ ایرانی قوم امریکی پالیسی کی مخالف ہے بلکہ نہ صرف ایرانی عوام بلکہ خطے کی تمام اقوام امریکہ کو ایک قابض ملک سمجھتے ہیں جو خطے میں دہشتگردوں، قابض عناصر اور بدامنی پھیلانے والوں کی حمایت کرتا ہے