نیو یارک، 30 مارچ - اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے یمن کی جانب سے سعودی عرب پر میزائل حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے سعودی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودیوں کا مقصد عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنا ہے.
یہ بات 'غلام علی خوشرو' نے ایران مخالف سعودی عرب کے حالیہ الزامات پر اپنے ردعمل میں کہی. انہوں نے اس حوالے سے سربراہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے صدر کو بھی مراسلہ بھیج دیا.
انہوں نے اپنے خطوط میں سعودی عرب کے الزامات پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ان الزامات اور دھمکیاں اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی ہیں.
ایرانی سفیر نے مزید کہا کہ جب یمن کی چاروں طرف سے ناکہ بندی ہوئی ہو تو وہاں میزائل بھیجنا کس طرح ممکن ہے؟ سعودی عرب الزاماے کے بجائے خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے والی پالیسیوں سے باز آئے اور یمن کے خلاف جارحیت اور مداخلت کو بند کرے.
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے تین مستقل رکن ایران کے خلاف سعودی الزامات کی حمایت کرتے ہیں اور یہ وہ ممالک ہیں جو سعودیوں کو اربوں ڈالر کے ھتھیار فروخت کرتے ہیں اور سعودی عرب بھی ان ھتھیاروں کے ذریعے یمن میں سویلین آبادی اور مقامات کو مسلسل نشانہ بنارہا ہے.
غلام علی خوشرو نے عالمی برادری پر زور دیا کہ یمن میں غیرانسانی اقدامات اور جرائم کے مرتکب ہونے والے سعودی حکام کے خلاف ایکشن لے