سعودی اتحاد جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے:ترجمان یمنی فوج
3284
M.U.H
28/01/2019
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان کہا ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے مغربی یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ بدستوری جاری ہے۔
یمنی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر یحی السریع نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پچھلے اڑتالیس گھنٹے کے دوران سعودی اتحاد کی جانب سے الحدیدہ میں ایک سو چوراسی بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سعودی اتحاد یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے صبر و تحمل سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش اور الحدیدہ شہر پر مسلسل گولہ باری کر رہا ہے۔
یحی السریع نے کہا کہ سعودی حکومت کے جنگی طیاروں نے بھی چھتیس سے زائد مرتبہ صوبہ عمران، حجہ، صنعا، جوف اور صعدہ کے مختلف علاقوں پر بمباری کی۔
اسٹاک ہوم امن سمجھوتے کے تحت ہونے والی جنگ بندی پر اٹھارہ دسمبر سے عملدرآمد شروع ہوا تھا لیکن سعودی اتحاد کی جانب سے اس معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
الحدیدہ کی بندرگاہ یمن میں انسانی امداد پہنچانے کا واحد راستہ شمار ہوتی ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا جواب دیتے ہوئے یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے جنوبی سعودی عرب کے صوبے نجران میں فوجی اہداف پر حملے کیے ہیں۔ اس دوران ہونے والی لڑائی میں سعودی اتحاد میں شامل بیس کرائے کے فوجی ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے صوبہ نجران کے علاقے البقع میں سعودی اتحاد میں شامل کرائے فوجیوں کے ایک ٹھکانے کو زلزال ایک میزائل سے نشانہ بنایا۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ ہزاروں یمنی شہریوں نے جنوبی شہر عدن میں متحدہ عرب امارات کے خلاف مظاہرے کیے ہیں اور خفیہ جیلوں میں بند اپنے رشتہ داروں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
عدن میں سعودی عرب کی حمایت یافتہ یمنی حکومت کے وزیر داخلہ احمد المیسری کے گھر کے سامنے کیے گئے اس مظاہرے میں شریک لوگوں کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کی خفیہ جیلوں میں بند قیدیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
مظاہرین نے سعودی عرب اور یمن کی مستفعی حکومت کو اپنے رشتہ داروں کی گمشدگی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے انہیں بازیاب کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔
قابل ذکر ہے جنوبی یمن کے شہروں سے یمنی فوج اور انصار اللہ کی حامی رضاکار فورس کے انخلا کے بعد سے شدید بدامنی پائی جاتی ہے جبکہ متحدہ عرب امارات کے کرائے کے فوجیوں نے اس علاقے میں کئی خفیہ جیلیں بھی قائم کر رکھی ہیں۔