برطانوی وزیر خارجہ ایران کو دھمکی دینے کی حیثیت نہیں رکھتے: آملی لاریجانی
2980
M.U.H
04/12/2018
اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ ملک میں دہری شہریت رکھنا نہ تو جرم ہے اور نہ ہی کسی کو دہری شہریت رکھنے پر گرفتار یا قید کیا جاتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس آیت اللہ "صادق آملی لاریجانی" نے گزشتہ روز عدلیہ کے اعلی حکام کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ عرصے پہلے برطانوی وزیر خارجہ نے ایران کے دورے سے پہلے ایرانی حکومت کو خبردار کیا کہ ایران دہری شہریت رکھنے والوں کی گرفتار کو روکے۔
چیف جسٹس نے برطانوی وزیر خارجہ کے بیان کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ بعض دہری شہریت رکھنے والوں پر غیرملکی حکام کی نگاہی ہیں جبکہ یہ عناصر ایران کی قومی سلامتی کے خلاف اقدامات میں ملوث پائے جاتے ہیں یا تو جاسوسی کی سرگرمیوں میں ان کا ہاتھ ہے لہذا اس مسئلے کا دوہری شہریت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوہری شہریت کا معاملے کا تعلق قانونی اور عدالتی احکامات سے ہے مگر یہ کوئی جرم نہیں اور ایرانی عدلیہ کے خلاف الزامات لگانے کی اصلی وجہ یہ ہے کہ ہم دشمن کے اثر ورسوخ کے خلاف مقابلہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیر خارجہ ایران کو دھمکی دینے کی حیثیت نہیں رکھتے بلکہ انھیں پتہ ہونا چاہئے کہ موجودہ ایرانی نظام ماضی کی شہنشاہ حکومت سے مختلف ہے کیونکہ ایرانی حکومت خودمختاری کے ساتھ فیصلہ کرتی ہے۔