امریکہ اور اسرائیل فلسطینی قوم کے وجود کا خاتمہ چاہتے ہیں: فلسطینی مفتی اعظم
1425
M.U.H
03/12/2018
فلسطین کے مفتی اعظم الشیخ محمد حسین نے وادی اردن میں محکمہ اوقاف کے زیرانتظام ایک عیسائی گرجا گھر کی ملکیتی اراضی غصب کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطین میں یہودی توسیع پسندی اور فلسطینی قوم کے حقوق پر ڈاکہ زنی میں صہیونی ریاست کے ساتھ امریکا بھی برابر کا قصور وار ہے کیونکہ صہیونی ریاست کو امریکا کی طرف سے کھلے عام امریکی پشت پناہی حاصل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ القدس سمیت فلسطین بھر کے تمام مقدس مقامات اور عبادت گاہیں صہیونیوں کے ہاتھوں خطرات کی زد میں ہیں۔
نمازجمعہ کے اجتماع سے خطاب میں مفتی اعظم نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطین میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی امریکا اور صہیونیوں کی مشترکہ قذاقی ہے۔ امریکا اور اسرائیل مل کر فلسطینی قوم کے وجود کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ارض فلسطین میں یہودی توسیع پسندی اور یہودیوں کی سرگرمیوں میں اضافہ اسی شرمناک مہم کا حصہ ہے۔
الشیخ محمد حسین نے خطے میں جاری کشیدگی میں امریکا برابر کا قصور قرار دیا اور کہا کہ امریکا کی اسرائیل کی طرف داری فلسطینی قوم کے حقوق غصب کرنے میں صہیونیوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کی کھل کر حمایت کررہے ہیں۔ امریکا کی صہیونیت نوازی فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق کے حصول کی کوششوں کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔