برطانوی میڈیا کے مطابق دیر رات نامعلوم شرپسندوں نے ڈرولسڈن روڈ پر ’’نسفت اسلامک سینٹر‘‘ کو آگ لگادی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے مسجد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آگ بجھانے والی گاڑیوں اور عملے کے درجنوں افراد نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پانے کی کوشش کی لیکن اتنی دیر میں مسجد کا زیادہ تر حصہ جل کر خاکستر ہوگیا۔ آگ اتنی شدید تھی کہ اس نے چھت کو بھی پھاڑ دیا جبکہ دھویں کے بادل اور آگ کے
شعلے دور سے نظر آرہے تھے۔
مسجد کی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں آگ کے شعلوں نے اسے اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔ واقعے کے وقت مسجد میں کوئی شخص موجود نہیں تھا جس کی وجہ سے جانی نقصان نہیں ہوا تاہم مسجد میں نماز کا مرکزی ہال اور متصل مدرسے کے 3 کلاس رومز اور اس میں موجود تمام سامان جل کر راکھ کا ڈھیر بن گیا۔
واقعے پر برطانیہ کی پوری مسلم کمیونٹی میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مسجد کے ترجمان نے بتایا کہ انہیں رات گئے فون کال موصول ہوئی کہ مسجد پر حملہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تین سال میں اسی مسجد پر حملے کا یہ تیسرا واقعہ ہے، پہلے بھی نامعلوم بدبختوں نے مسجد میں خنزیر کے سر کاٹ کر پھینکے تھے اور عمارت کے باہر پیشاب کیا تھا، جب کہ نئے حملے کے بعد نمازیوں کی جان کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ مانچسٹر پولیس نے نفرت پر مبنی جرم کے پہلو سے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں جب کہ مانچسٹر میں حال ہی میں مسلمانوں کے خلاف حملوں اور نفرت پر مبنی جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔