تہران - ایران کے صدر نے کہا ہے کہ آج بعض حکومتوں کے غلط فیصلوں سے علاقے کو شدید مشکلات درپیش ہیں بالخصوص یمن، شام، بحرین اور قطر میں، مگر ان تمام حالات کے نتائج کا سمانا بھی یہی غلط فیصلے کرنے والے ممالک کریں گے۔
یہ بات صدر مملکت ڈاکٹر 'حسن روحانی نے بدھ کے روز ایرانی دارالحکومت تہران کے دورے پر آئے ہوئے سلطنت عمان کے وزیر مملکت برائے خارجہ 'یوسف بن علوی کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور عمان مختلف علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر مشترکہ نظریہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمان خطے کا ایک دوست اور باہمی صلاح و خیر کی سوچ رکھنے والا ملک ہے لہذا تہران،مسقط تعلقات اور دوستی کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ اور عوام کی خوشحالی کے لئے اقدامات کرنے ہوں گے۔ ایرانی صدر نے دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے حکام سے مطالبہ کیا کہ دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے طے پانے والے معاہدوں کے جلد نفاذ کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے عمانی کمپنیوں بالخصوص نجی شعبوں کو ایرانی بندرگاہ چابہار میں سرمایہ کاری اور مختلف منصوبوں میں شراکت داری دعوت بھی دی۔ خطے کی حالیہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج دہشتگردی، اختلافات پھیلانے کی سازشیں اور بعض ممالک کی جانب سے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی وجہ سے خطے میں کشیدگی کی فضا پیدا کی ہے جس کے خاتمے کے لئے باہمی مشاورت اور اجتماعی تعاون ناگزیر ہے۔ صدر حسن روحانی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ان تمام ممالک کی جنہوں نے انسداد دہشتگردی کے حوالے سے مدد کی درخواست کی تھی، کا مثبت جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ عراقی قوم جب دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں مدد کی ضرورت تھی تو اسلامی جمہوریہ ایران ان کے شانہ بشانہ کھڑا رہا اور آئندہ بھی عراق سمیت خطے کی مظلوم اقوام کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رہےگا۔ ایرانی صدر نے مزید کہا کہ آج یمن اور بحرین کے بحرانوں کو صرف پُرامن راستے اور باہمی مذاکرات کے ذریعے سے حل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے قطر اور عربی ممالک کے تنازع کے حوالے سے کہا کہ قطر جیسے ممالک کے خلاف جبر، دباو اور ناکہ بندی استعمال کرنا منصفانہ نہیں جبکہ تمام ممالک کو چاہئے خطے میں ایسی کشیدگیوں کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ ڈاکٹر روحانی نے علاقائی معاملات اور خطی بحرانوں کے حوالے سے ایران، عمان اور کویت کے درمیان باہمی مشاورت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، علاقائی تنازعات کے خاتمے کے مقصد سے کسی بھی طرح کی کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔ اس ملاقات کے دوران سلطنت عمان کے وزیر مملکت برائے خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ کثیرالجہتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے اور یہ خواہش صرف سفارتی تقاضوں کی حد تک نہیں بلکہ یہ عمانیوں کا عقیدہ ہے۔ یوسف بن علوی نے ایران جوہری معاہدے اور عالمی برادری کے ساتھ باہمی تعلقات کی بحالی پر ایرانی حکومت کی حکمت عملی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایران نے دنیا کو باور کرایا کہ وہ ایک بین الاقوامی طاقت ہے۔ اس موقع پر انہوں نے خطی تنازعات کے خاتمے پر زور دیا اور کہا کہ شامی بحران سمیت خطے میں دہشتگردی کی مشکلات کو خاتمہ دینے کے حوالے سے ایران کا کردار اہم ہے۔