داعش اور طالبان کو بنانے میں اسرائیل کا اہم کردار: آیت اللہ محمد حسن اختری
1437
M.U.H
14/06/2018
اس سیمینار سے اہم شخصیات اور ورلڈ اہلبیت انسٹیٹیوٹ کے سیکریٹری آیت اللہ محمد حسن اختری نے خطاب کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں کل رات بیت المقدس سیمینار منعقد ہوا جس میں اہم شخصیات خاص طور سے ایرانی دانشور حسن رحیم پور ازغدی، پاکستان، افغانستان، ہندوستان اور افریقی ممالک کے طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اپنے خطاب میں آیت اللہ محمد حسن اختری نے کہا کہ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) نے فلسطین کے مسئلے کو زندہ کیا جس کے بعد سے مسئلہ فلسطین عالمی فورم پر ایک اہم مسئلہ بن گیا ہے اور آج پوری دنیا میں مسئلہ فلسطین کے حل پر تاکید کی جا رہی ہے۔
ورلڈ اہلبیت انسٹیٹیوٹ کے سیکریٹری کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کے تمام مذاہب اور ادیان کے ماننے والوں کے ساتھ روابط کی برقراری کے قائل ہیں اور صرف ان لوگوں کے ساتھ ہمارے اختلافات ہیں جو ہم سے دشمنی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل مسلمانوں کا دشمن ہے اور وہ افراد اور حکام بھی ہمارے دشمن ہیں جو میانمار کے مظلوم مسلمانوں پر ظلم کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بھی جو بھی اسلام کے نام پر ظلم کر رہا ہے وہ بھی ہمارا دشمن ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن و بحرین کے مظلوم عوام پر آل سعود، آل خلیفہ اور آل النہیان ظلم کر رہے ہیں اس لئے وہ بھی مظلوم عوام کے دشمن ہیں۔
آیت اللہ محمد حسن اختری نے کہا کہ اسرائیل، شام، یمن اور بحرین کی جنگ میں ملوث ہے اور داعش، طالبان اور بوکو حرام کو بنانے میں بھی اسرائیل کا اہم کردار رہا ہے۔