فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما علی برکہ نے غزہ کی 51 روزہ جنگ کی سالگرہ کے موقع پر کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ آئندہ جنگ غزہ سے باہر لڑی جائے گی تمام ممالک ایک جیسے نہیں ہیں سب ممالک میں ایران فلسطینیوں کا بہترین اور مخلص حامی ہے۔
نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما علی برکہ نے غزہ کی 51 روزہ جنگ کی سالگرہ کے موقع پر کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ آئندہ جنگ غزہ سے باہر لڑی جائے گی تمام ممالک ایک جیسے نہیں ہیں سب ممالک میں ایران فلسطینیوں کا بہترین اور مخلص حامی ہے۔ علی برکہ نے کہا کہ غزہ کی 51 روزہ جنگ میں 2260 فلسطینی شہید اور 11 ہزار فلسطینی زخمی ہوئے جن میں بچوں اور عورتوں کی بڑی تعداد شامل تھی۔ شہداء میں 500 بچے اور 250عورتیں شامل تھیں۔ علی برکہ نے کہا غزہ جنگ میں اسلامی مزاحمت نے حیفا اور تل ابیب کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ۔ حیفا غزہ سے 100 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے جبکہ تل ابیب 80 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس نے کہا کہ غزہ جنگ میں غاصب صہیونیوں پر خوف و ہراس طاری ہوگیا اور 5 ملین صہیونی پناہ گاہوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔حماس کے رہنما نے اسرائیل کے ساتھ سازشی مذاکرات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صہیونیوں کے ساتھ مذاکرات در حقیقت سازشی مذاکرات ہیں جن کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
حماس رہنما نے کہا کہ ایران ایک اہم اسلامی ملک ہے جو فلسطینیوں اور مسئلہ فلسطین کا سب سے بہترین اور مخلص حامی ہے اور غزہ جنگ کے دوران ہم ایران کی بھر پور حمایت کے شکر گزار ہیں۔ اس نے کہا کہ اسلامی ممالک میں مسئلہ فلسطین کی حمایت کے بارے میں نمایاں فرق ہے ایران واحد ملک ہے جو فلسطینوں کی ہتھیاروں کے ذریعہ بھی مدد کرتا ہے اور مالی مدد بھی فراہم کرتا ہے اور یہ مدد آشکارا مدد ہے۔بعض دیگر ممالک ہیں جو صرف مالی حمایت کرتے ہیں اور بعض اسلامی ممالک سازشی مذاکرات کی تلاش و کوشش میں ہے لہذا اسلامی ممالک میں مسئلہ فلسطین کی حمایت کے سلسلے میں نمایاں فرق پایا جاتا ہے لیکن ایک بات اہم ہے کہ ایران مسئلہ فلسطین اور فلسطینیوں کی آشکارا اور مخلص حمایت کررہا ہے ہم ایران کی حمایت پر ایرانی حکومت اور عوام کے مشکور ہیں۔