تہران: ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے ایران اور قوم کے خلاف امریکی صدر کے حالیہ اشتعال انگیز اور من گھڑت بیانات کے خلاف بہادری اور بروقت مؤقف اپنانے پر صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کا شکریہ ادا کیا۔
آیت اللہ 'صادق آملی لاریجانی' نے پیر کے روز تہران میں اعلی عدالتی حکام کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی دشمن پالیسیوں پر ہمیشہ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کے منفی اقدامات کے خلاف ایسے ہی بہادری اور پختہ عزم کے ساتھ مؤقف اپنانا چاہئے اور ہم اس حوالے سے صدر روحانی کی بھی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
ایرانی چیف جسٹس نے کہا کہ جب تک ایسے منفی اقدامات کے خلاف دو ٹوک مؤقف اپنایا جائے تو عوام کی حمایت بھی جاری رہے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی عوام قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ خامنہ ای کی موثر ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ملک دشمن عناصر اور سازشوں کا ناکام بنادیں گے۔
آیت اللہ لاریجانی نے ایران مخالف امریکی صدر کی حالیہ ہرزہ سرائیوں کے ردعمل میں کہا کہ ٹرمپ کی باتیں اس کی غیر متوازن اور نادان شخصیت کی علامت ہے۔آٰیت اللہ لاریجانی نے ایرانی پاسداران انقلاب فورس کو فاسد اور دہشتگرد فورس قرار دینے پر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ آج سامراج قوتیں پاسداران انقلاب کی فتوحات بالخصوص میں داعش جیسی دہشتگرد تنظیموں کا قلع قمع کرنے پر شدید غصے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاسداران انقلاب فورس کو ایرانی قوم کی بھرپور حمایت حاصل ہے اور ہمیں امید ہے کہ پاسداران انقلاب کی فتوحات اور ایرانی حکام کی جانب سے امریکیوں کی ہرزہ سرائیوں کا منہ توڑ جواب دینے کا سلسلہ جاری رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ جوہری معاہدے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ایران امن اور مذاکرات کا حامی ہے جبکہ امریکہ نے ایران کے خلاف مخاصمت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور اب مزید اس پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔