صنعا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے یمنی عوام کا احتجاج
1411
M.U.H
14/09/2018
یمنی عوام کی ایک بڑی تعداد نے دارالحکومت صنعا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے اجتماع کر کے یمن کی فضائی، بحری راستوں اور برّی گذرگاہوں کو بند رکھے جانے اور یمن کے زخمیوں اور بیماروں کو بیرون ملک منتقل کرنے کی روک تھام کرنے سے متعلق سعودی اقدامات کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
یمنی عوام کی ایک بڑی تعداد نے دارالحکومت صنعا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے اجتماع کر کے شدید احتجاج کیا اور ایک بیان میں اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی عالمی تنظمیوں اور اداروں، عالمی ریڈکراس کمیٹی اور تمام بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یمن کے زخمیوں اور بیماروں کے سلسلے میں انسانی، اخلاقی اور قانونی ذمہ داریوں پر عمل کریں اور یمن میں سعودی اتحاد میں شامل ملکوں کی جارحیت بند اور یمن کا جاری محاصرہ ختم کرائیں اور امن مذاکرات کو ناکام بنانے کے لئے کی جانے والی کوششوں کی مذمت کریں۔
یمنی عوام نے اپنے بیان میں مجرموں کو ہیگ کی بین الاقوامی عدلت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دنیا کی تمام حریت پسند قوموں سے اپیل کی ہے کہ وہ یمن میں ہونے والے اجتماعی قتل عام کے خلاف احتجاج کریں۔
یمن کی وزارت صحت کے ترجمان نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ صنعا کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ بند ہونے کے ساتھ ساتھ یمن میں حفظان صحت کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے پیدا ہونے والے بحران کے شدت اختیار کر جانے کی بنا پر روزانہ بیس سے تیس افراد کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑ رہا ہے۔
دریں اثنا یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے چیئرمین محمد علی الحوثی نے امریکی صدر ٹرمپ اور اسی طرح سعودی عرب و متحدہ عرب امارات کو الحدیدہ میں عام شہریوں کے قتل عام کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں الحدیدہ میں یمن کے خلاف قائم جارح سعودی فوجی اتحاد کے وحشیانہ جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ اس قسم کے جرائم، یمن کے ظالمانہ محاصرے اور اس ملک کے عوام کے خلاف اقتصادی جنگ کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے تعلق سے جارح سعودی اتحاد کی اعلانیہ وحشیانہ اقدامات سے رائے عامہ کی توجہ ہٹانے کی ایک مایوسانہ اور ناکام کوشش ہے۔
الحوثی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ یمنی عوام امریکہ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سیمت جارح اتحاد کی جارحیت اور مظالم کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے، کہا کہ جارحین نے گرفتار کئے جانے والے یمنی شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، ان کو شکنجے دیئے اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کی اور یمن کے عام شہریوں منجملہ عورتوں اور بچوں کا بہیمانہ قتل عام کیا۔
اسی اثنا میں العربیہ ٹی وی چینل نے رپورٹ دی ہے کہ امریکہ کی حکومت نے یمنی قوم کے خلاف سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیت کے باوجود ریاض کو جدید قسم کے دس ہیلی کاپٹر فراہم کئے ہیں۔
چناچہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جانب سے سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں اب سعودی عرب کے مختلف علاقوں پر حملے کئے جا رہے ہیں اور جنوبی سعودی عرب میں عسیر، جیزان و جازان سمیت مختلف علاقوں میں سعودی فوجی ٹھکانوں کو وسیع پیمانے پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ جارح سعودی اتحاد امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کی حمایت سے ان کے ہتھیاروں کو استعمال کرتے ہوئے یمن کے مظلوم اور نہتھے عام شہریوں کا وسیع پیمانے پر خون بہا رہا ہے اور یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت میں مختلف قسم کے ممنوعہ ہتھیار بھی استمعال کئے جا رہے ہیں جن کا بیشتر نشانہ یمنی عورتیں اور بچے عام شہری ہی بن رہے ہیں۔امریکہ و برطانیہ یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جنگ میں نہ صرف جارحیت کا حمایت کر رہے ہیں بلکہ اس جارح اتحاد کو مختلف طرح کے ہتھیار بھی فراہم کر رہے ہیں۔