بحرینی عوام کی تحریک بدستور جاری رہے گی: آیت اللہ شیخ عیسی قاسم
3140
M.U.H
14/02/2021
بحرین کی اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے بحرین میں انقلابیوں کی سرکوبی کی دسویں برسی کے موقع پر کہا ہے کہ مظلوموں کو کچلے جانے اور ان پر ظلم و ستم روا رکھے جانے کے باوجود بحرینی عوام عزت و آزادی کی اپنی راہ بدستور جاری رکھیں گے۔
بحرینی عوام کی انقلابی تحریک کے قائد آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے بحرین کی انقلابی تحریک کو دس سال پورے ہونے پر قم میں منعقدہ ایک پروگرام میں کہا ہے کہ بحرینی عوام تمام تر مظالم اور ایذا رسانیوں کے باوجود مکمل کامیابی کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔
آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے کہا کہ ماضی میں بحرین میں سیاسی طرز حکومت رجعت پسندانہ اور ظالمانہ رہا ہے اور اس کا بحرین کی عظیم قوم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ تشدد اور ایذا رسانی اور عوام کی سرکوبی کے لئے بیرونی طاقتوں سے مدد لئے جانے کے باوجود شاہی حکومت، بحرینی عوام کی تحریک کو خاموش نہیں کرسکی ہے۔
آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے بحرین کی آل خلیفہ حکومت کے جارحانہ اقدامات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بحرین میں حکومت کی جانب سے سرکوبی تشدد، قتل و جارحیت اور ظلم و ستم روا رکھے جانے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بحرین کے انقلابی عوام کے عزم و ارادے کے پیش نظر انقلابیوں کو کچلنے کے آل خلیفہ حکومت کے اقدامات کا حکومت کے حق میں کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا اور آزادی و حکومت کی تبدیلی تک بحرینی عوام کی تحریک بدستور جاری رہے گی۔
انھوں نے بحرین کی آل خلیفہ حکومت کی حمایت و مدد میں سعودی حکومت کی فوجی مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے اقدامات سے بھی بحرینی عوام کے عزم و ارادے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
انھوں نے کہا کہ ایک عشرے سے جاری بحرینی عوام کی تحریک کا مقصد ملک میں بنیادی طور پر اصلاحات عمل میں لانا ہے اور بحرین کے تمام گروہ اس مقصد کے حصول میں مکمل طور پر متحد ہیں ۔ بحرین کی انقلابی تحریک کے سربراہ نے قدس کی غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے کے بحرینی حکومت کے فیصلے کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے کا مقصد ملک اور قوم کی تحقیر کے علاوہ اور کچھ نہیں تھا۔
قابل ذکر ہے کہ بحرین میں ظالم و جابر آل خلیفہ حکومت کے خلاف انقلابیوں کی تحریک چودہ فروری دو ہزار گیارہ سے جاری ہے جبکہ اس عرصے کے دوران گیارہ ہزار سے زائد بحرینیوں کو گرفتار کیا گیا جن میں سے آل خلیفہ حکومت نے بعض کی شہریت تک کو منسوخ کر دیا۔
بحرینی عوام اپنے ملک میں عدل و انصاف اور عزت و آزادی کے خواہاں ہیں اور امتیازی سلوک کا خاتمہ چاہتے ہیں اور وہ اپنے ملک میں جمہوری حکومت کے قیام کے لئے جد وجہد کررہے ہیں جبکہ ظالم و جابر آل خلیفہ حکومت سعودی سیکورٹی اہلکاروں کی مدد سے جمہوریت کے خواہاں اپنے ملک کے عوام کی سرکوبی میں مشغول ہے تاہم آل خلیفہ حکومت اب تک بحرینی عوام کی تحریک کو کمزور نہیں کر سکی ہے اور یہ تحریک عوامی عزم و ارادے کی بدولت مسلسل مضبوط و مستحکم ہوتی جا رہی ہے۔