قطر نے سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے پیش کی گئی مطالبات کی فہرست کو ناقابل قبول قراردیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر نے قطر کو سفارتی و تجارتی تعلقات کی بحالی کے لیے قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی بندش سمیت 13 مطالبات پیش کئے تھے۔قطر کو ان مطالبات کو پورا کرنے کے لیے 10 روز کی مہلت دی گئی تھی، تاہم قطر کا کہنا ہے کہ اس کے لیے یہ مطالبات ناقابل قبول اور ناقابل عمل ہیں۔ قطری حکومت کے محکمہ کمیونیکیشن کے سربراہ شیخ سیف بن احمد آل ثانی نے کہا کہ مطالبات کی فہرست نے اسی بات کی توثیق کی ہے جو قطر روز اول سے کہتا آرہا ہے کہ اس غیر قانونی رکاوٹ کا دہشت گردی کے خلاف لڑائی سےیا کسی دوسرے ملک سے قطر کے تعلقات کا کوئی لینا دینا نہیں ہے، بلکہ یہ قطر کی خود مختاری کو محدود کرنے اور قطر خارجہ پالیسی کو روکنے کی ایک بھیانک سازش کا حصہ ہے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب سمیت چار عرب ممالک کی حکومتوں نے تمام تعلقات ختم کرنے اور پابندی کے دو ہفتے سے زائد عرصے بعد جمعرات کے روز معاملے کے ثالث کویت کے ذریعے قطر کو مطالبات بھیجے تھے۔ان مطالبات میں الجزیرہ ٹیلی وژن کی بندش ، قطر میں ترکی کے فوجی اڈے کو بند کرنے، اخوان المسلمین پر پابندی عائد کرنے اور ایران سے تعلقات کو کم کرنا بھی شامل ہے۔