عالم اسلام میں اتحاد اور سائنسی ترقی ناگزیر ہے: آیت اللہ خامنہ ای
3205
M.U.H
12/05/2018
ایرانی سپریم لیڈر نے فرمایا ہے کہ آج دنیائے اسلام میں باہمی اتحاد اور سائنسی ترقی وقت کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی 'سید علی خامنہ ای' نے ہفتہ کے روز 'عمرانیات سائس کی پیداوار اور فروغ میں اہل تشیع کا کردار' کی عالمی کانفرنس کے شرکاء کے ساتھ ایک ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج اسلامی دنیا میں بیداری پیدا ہوئی ہے اور مغربی دشمنوں کی ناکام کوششوں کے باوجود یہ بیداری اسلام پر زیادہ دلچسبی رکھنا اور روشن مستقبل کی علامت ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے اس عالمی کانگریس کے انعقاد کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ آج ہر اقدام جس میں اسلامی گروہوں کے درمیان ایک دوسرے سے واقفیت کا باعث ہوئے ایک اچھا قدم ہے جو یہ کانگریس اسلامی امت کے درمیان باہمی اتحاد کو مضوبط بنانے کی نشاندہی کر رہا ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ڈالنے کے لئے دشمنوں کی مسلسل سازشوں کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ ایسی صورتحال میں مسلمانوں کے درمیان باہمی اتحاد کو مضبوط بنانے کا کوئی اقدام اسلامی امت کے درمیان بڑھتی ہوئی یکجہتی کی مدد کرے گا۔
انہوں نے اسلامی اور قدرتی سائنس کی ترقی میں شیعہ عوام کے کردار کے حوالے سے فرمایا کہ یہ قیمتی کام اور خدمات اسلامی امت کو متعارف کرایا جانا چاہیئے۔
انہوں نے اسلامی گروہوں کے درمیان انسداد تفرقہ کے لئے بھرپور کوششوں پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ آج اسلامی دنیا کی سب سے اہم ضرورت سائنسی ترقی اور اس راستے پر کامیابیاں حاصل کرنا ہے۔
قائد اسلامی انقلاب نے سائنسی ترقی کی کمی کو دشمنوں کی جانب سے دنیای اسلام پر قبضہ جمالینے کی اہم وجہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ مغربی ممالک اسلامی دنیا کی تعلیمی ترقی کے ذریعہ اپنی سیاسی، فوجی اور سائنسی طاقت کو بڑھ کر سکیں۔
انہوں نے اسلامی ممالک کے خلاف مغرب کی جبر کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی ممالک کی سائنسی ترقی کو ایسی نازک حالات کو بدل کرنا چاہیئے اور اس راستے پر قدم اٹھانا اسلامی حکومتوں کی اہم ذمہ داریوں میں سے ایک ہے۔
رہبر معظم نے اسلامی جمہوریہ ایران کی اہم سائنسی کامیابیوں کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ عالمی سائنسی سینٹر کی رپورٹ کے مطابق، آج ایرانیوں کی سائنسی اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کی رفتار دنیا کے مقابلے میں 13 گنا زیادہ ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مغربی ممالک کے برعکس اسلامی ممالک کو اپنی سائنسی کامیابیوں کی منتقلی کے لئے تیار ہے۔
انہوں فرمایا کہ مغربیوں نے اپنے فلسفہ کو سیاسی اور سماجی مسائل تک جاری رکھے ہیں لہذا ہمیں اسلامی فلسفہ میں بہت سی کامیابیاں حاصل کرنے کے لئے بھرپور کوشش کرنا چاہیئے۔
تفصیلات کے مطابق، 'انسانی علوم کی پیدائش اور توسیع میں شیعہ عوام کا کردار' کے نام سے بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب کا جمعرات کے روز قم میں انعقاد کیا گیا جس میں آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے خطاب کیا۔