اسرائیل مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور ہے : سید حسن نصر اللہ
2569
muh
27/05/2020
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اسرائیل کے غاصبانہ قبضے سے جنوبی لبنان کی آزادی کی بیسویں سالگرہ کی مناسبت سے اپنے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ خطے کی موجودہ صورتحال اسرائیل کے حق میں نہیں ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے ریڈیو النور کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ خطے میں امریکہ کی براہ راست موجودگی اس کے اتحادیوں کی کمزوری کی دلیل ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ وہ جہادی جذبہ اب بھی موجود ہے جس کی وجہ سے اسرائیل پر حزب اللہ کو اللہ تعالی نے فتح عطا کی۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ جنوبی لبنان سے لبنانی عوام اور حزب اللہ کی استقامت اور پائیداری کے نتیجے میں اسرائیلی فوج فرار کرنے پر مجبور ہوئی اور اسرائیلی شکست اور حزب اللہ کی فتح کا یہ بہترین تجربہ تھا اور اس تجربہ سے ثابت ہوگیا کہ اسرائیل مکڑی کے جالے سے بھی کہیں زیادہ کمزور ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ دشمن کے ناپاک عزائم کو روکنے کے سلسلے میں حزب اللہ کی استقامت اور پائمردی کوئی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی مزاحمت نے 1982 کے نتائج کا 2000 ء میں مشاہدہ کیا ۔ لبنان کا دفاع مضبوط اور مستحکم ہے اور اسرائیل اس بات کو اچھی طرح جانتا ہے کہ اس کا دشمن کمزور نہیں ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ اسرائیل کو اچھی طرح معلوم ہے کہ اسلامی مزاحمت کی طاقت اور قدرت میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے اگر اسرائیل ہمارے خلاف کوئی اقدام کرتا ہے تو اسرائیل کا کوئی بھی شہر محفوظ نہیں رہےگا ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ جو لوگ اسلامی مزاحمت کے ہتھیار زمین پر رکھنے پر زور دے رہے ہیں انھیں تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیے اور جاننا چاہیے کہ اسرائیل پہلے بمباری کیا کرتا تھا لیکن اب اس نے بمباری ترک کردی ہے کیونکہ اسرائیل جانتا ہے کہ آج اس کی بمباری کا اسے منہ توڑ جواب ملےگا۔
واضح رہے کہ 25 مئی 2000 میں جدید ترین ہتھیاروں سے لیس اسرائیل، لبنانی عوام کی مزاحمت کا مقابلہ نہ کر سکا اور جنوبی لبنان سے فرار کر گیا۔