میڈرڈ - بین الاقوامی سیاحتی تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ امریکی حکومت کی جانب سے ایران سمیت بعض ممالک کے شہریوں کے خلاف سفری پابندیاں عالمی آزادی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔ یہ بات 'طالب رفائی نے منگل کے روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر انہوں نے ٹرمپ کی جانب سے 6 مسلم ممالک پر سفری پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی عالمی سیاحتی تنظیم کے مطابق سیاحت اور سیاحتی سہولتوں کے حوالے سے ٹرمپ کی جانب سے قومیت کی بنیاد پر سفری پابندیاں، عالمی آزادی کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ رفائی نے کہا کہ ایسی سفری پابندیاں بعض ممالک سمیت امریکہ کی اقتصادی اور سیاحتی ترقی اور روزگار کے مواقع حاصل کرنے کی بڑی رکاوٹ ہے۔ اقوام متحدہ کی عالمی سیاحتی تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ امریکہ دہشتگردوں سے مقابلہ کرنے کو اپنے اقدام کے بہانہ قرار دیتا مگر ایرانی شہریوں نے امریکہ کے دہشتگردی حملوں میں کوئی کردار ادا نہیں کیا اور ہمارے رائے میں عالمی چیلینجوں کے لئے عالمی حل ناگزیر ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تاثر کے برعکس تنہا پسندی اور امتیازی سلوک نہ صرف سلامتی میں اضافہ نہیں بلکہ تنازعات اور خطرات کو بڑھ سکتا ہے۔ انہوں نے امریکی قوم، کمپنیوں اور سیاحتی شعبے کے رد عمل کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت اور امریکی کمپنیوں سب سے زیادہ اس فیصلہ کے منفی اثرات کا شکار ہو رہے ہیں کیونکہ دوسرے ممالک کی شہریوں امریکہ میں سیاحت کرنا نہیں چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی کے ایسے فیصلہ اولمپکس 2024 کی میزبانی کے لئے امریکہ کا امیدواری پر بری اثر پڑسکے گا.۔ انہوں نے اپنے ایران کے حالیہ دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی عالمی سیاحتی تنظیم شاہراہ ریشم کے ٹورسٹ گائیڈ تربیتی مرکز کی تشکیل کے منصوبے کی حمایت کرتا ہے.۔