قدس کی غاصب اور جابر صیہونی فورسز کی بھاری نفری نےمسجد اقصیٰ پر دھاوا بول کر ایک فلسطینی خاتون سمیت 5افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
مسجد اقصیٰ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز کے اہلکار مسجد کے تمام دروازے بند کرکے نمازیوں پر ٹوٹ پڑے اور ان پر تشدد کیا۔ اس دوران خاتون اور چار مرد نمازیوں کو حراست میں لے لیا، جس کے بعد مسجد کے دروازے دوبارہ کھول دیئے۔
انتظامیہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصیٰ کے پہلو میں مقیم فلسطینی خاندان کو زبردستی گھر بدر کرنے کے لئے یہ آپریشن کیا تھا۔
ابوعصب خاندان 65 سالوں سے مسجد کے پہلو میں مقیم ہے۔ تاہم اسرائیلی حکومت ان کے گھر کو مجوزہ یہودی بستی کے منصوبے میں شامل کرنا چاہتی ہے۔ لیکن صیہونی اقدامات کے خلاف فلسطینیوں کی تیسری تحریک انتفاضہ زیادہ وسیع خصوصیات کی حامل ہے کہ جسے عرب و اسلامی انتفاضہ کے عنوان سے یاد کیا جاتا ہے اور جس نے پہلے سے زیادہ صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کے اندازوں کو درہم برہم کردیا ہے اور وہ غیریقینی کی حالت میں بیت المقدس کے سلسلے میں اپنی سازشوں کی ناکامی کو دیکھ رہے ہیں۔