حزب اللہ کی حمایت ایران کی سیکورٹی پالیسی کا حصہ ہے: آیت اللہ خاتمی
1175
M.U.H
11/07/2018
ایران کے مذہبی رہنما اور رکن ماہرین اسمبلی نے کہا ہے کہ دشمن جان لے کہ حزب اللہ کی حمایت ایران کی سیکورٹی پالیسی کا اہم جز ہے۔
یہ بات آیت اللہ 'سید احمد خاتمی' نے گزشتہ روز ایرانی علاقے بروجن میں ایک مقامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں ںے مزید کہا کہ امریکہ نے ایران سے کہا تھا کہ وہ گریٹ مشرق وسطی جیسے منصوبوں کے سامنے رکاوٹ نہ بنے جبکہ ہم نے دیکھا کہ امریکہ اپنی اس سازش میں ناکام رہا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کا خیال تھا کہ وہ لبنان، عراق اور شام میں اپنی حکمرانی قائم کرے گا مگر اسے شکست ملی۔
آیت اللہ خاتمی نے مزید کہا کہ دشمنوں نے لبنان کے خلاف مکروہ منصوبہ بندی کر رکھے تھے مگر مزاحمتی فرنٹ بالخصوص حزب اللہ نے حالیہ لبنانی انتخابات میں فتح حاصل کرکے این تمام عزائم کو خاک میں ملادیا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن جان لے اسلامی جمہوریہ ایرانم مسئلہ فلسطین سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گا اور حزب اللہ و فلسطین سے ہماری حمایت جاری رہے گی۔
رکن ماہرین اسمبلی نے مزید کہا کہ امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست کے دن گنے جاچکے ہیں اور وہ جان لیں کہ حزب اللہ، ایران کا طاقتور اتحادی ہے جس نے صہیونیوں پر واضح کردیا ہے کہ اگر وہ ایران کو کوئی نقصان پہنچائے تو حزب اللہ کے مجاہد تل ابیب کو مٹی کے ڈھیر میں بدل دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن ایران کی میزائل صلاحیت کو صرف 600 کلومیٹر تک محدود کرنے کا خواہاں تھا جبکہ ایران سے جنگ میں کامیاب ہوا اور آج دشمن ہماری میزائل طاقت سے خوفزدہ ہے۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے مزید کہا کہ اسلامی انقلاب کے 40 سال گزرنےکے باوجود بھی آج دشمن ایران میں مقدس نظام کی تبدیلی کے لئے سازش کررہا ہے مگر وہ جان لے کہ اسلامی ایران کے مقدس نظام کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔