انصار اللہ یمن کے سربراہ نے میانمار کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان پر ہونے والے مظالم کی ایک بار پھر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جبکہ دنیائے اسلام تاحال یمن کیخلاف سعودی اتحاد کے مذمتی بیان کے انتظار میں ہے۔
انصار اللہ یمن کے سربراہ سیدعبدالملک بدرالدین حوثی نے کہا ہے کہ فوری طور پر عالمی سطح پر ان مظالم کو روکنے کے لیے اقدامات کئے جائے۔
عبدالملک بدرالدین نے کہا ہے کہ امریکہ اور مغرب کی ان مظالم پر خاموشی ننگ و آر کی بات ہے، اور عرب ممالک کی اس پر خاموشی مزید شرمندگی کی حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور مغربی ممالک انسانی حقوق کے نعرے صرف عوام کو دھوکہ دینے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
عبدالملک بدرالدین نے کہا کہ جو ممالک اسلام کے پرچمدار ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، وہ صرف فتنوں کو ہوا دیتے ہیں اور میانمار میں ہونے والے مظالم پر خاموش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میانمار کے مسلمان سنی ہیں پر آلِ سعود، آل نہیان کی جانب سے کوئی آواز نہیں اٹھائی جا رہی ہے!!
آنے والے دنوں میں میانمار کے مسلمانوں پر نئے مظالم کا آغاز ہو گا۔
اس قوم پر میانمار کے نہ ہونے کے بہانے سے مظالم کئے جا رہے ہیں اور اس ملک کی فوج بدھ متوں کے ساتھ مل کر ان کے گھر، مساجد اور دکانوں کو آگ لگا رہے ہیں، اور ان کو بے گھر کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ اعداد و شمار کے مطابق اب تک ان لڑائیوں میں 4 لاکھ افراد متاثر ہو چکے ہیں اور گذشتہ50 سالوں کے دوران لاکھوں افراد کو یا قتل کیا گیا یا وہ بھاگتے ہوئے دریا میں غرق ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی سرپرستی میں بننے والے درجنوں اسلامی ممالک کے اتحاد کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر تاحال کوئی بیان نہیں آیا ہے۔