اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر کے مشیر برائے بین الاقوامی امور نے کہا ہے کہ شام عراق اور لبنان میں استکباری اور صیہونی طاقتوں کے خلاف لڑنے والے مجاہدین درحقیقت اسلام کی حمایت میں جہاد کررہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار علی اکبر ولایتی نے تہران میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا بعض افراد مجھ سے یہ سوال پوچھتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران کیوں شام میں فوجی کاروائی میں شامی اور عراقی فوج کو مدد فراہم کرہا ہے میرا جواب ان افراد سے یہ ہوتا ہے کہ جب ایک دوست اور پڑوسی ملک میں خطرناک دہشت گرد افراد اسلام کے نام پر اور استکباری اور صیہونی مفادات کے تحت انسانیت سوز دہشت گردانہ کاروائی کرتے ہیں تو کوئی بھی ملک اپنے سرحدوں کے قریب میں ہونے والے اس طرح کے رونما ہونے والے حادثات کے خلاف خاموش نہیں بیٹھے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مذہب سے بھی دلچسپی نہیں ہے تو تب بھی عراق ، شام اور لبنان میں اس طرح کے غیر انسانی اور دہشت گردانہ اقدامات کی حمایت نہیں کرسکتے۔
ایرانی اعلی سیاستدان علی اکبر ولایتی نے مزید کہا کہ داعش جیسی خطرناک تکفیری ٹولہ اسلام کو بدنام کرنا چاہتی تھی۔
انہوں نے کہا ایران میزائل سمیت اپنی دفاعی صلاحیت کو مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے جس کے تحت کوئی بھی بیرونی طاقت ان کو میلی انکھ سے دیکھنے کی جرات نہ کرسکیں۔