لندن: برطانیہ کے ایک معروف سیاسی مبصر نے کہاہےکہ امریکہ شام کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کررہاہے تاکہ یوگوسلوایہ اورلیبیا کی طرح اس عرب ملک میں بھی حکومت نظام کے تبدیلی کے مقصد کو حاصل کرسکے۔
ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’ایڈم گیری‘‘نےکہاکہ امریکہ شام کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کررہاہے تاکہ یوگوسلوایہ اورلیبیا کی طرح اس عرب ملک میں بھی حکومت نظام کے تبدیلی کے مقصد کو حاصل کرسکے۔
انہوں نے کہاکہ پنٹاگن ابھی بھی متحدہ شام کو تباہ کرنے کی کوشش کررہاہے اوراپنے مقصد کے حصول کیلئے وہ کرد جنگجوں کو استعمال کررہاہے۔انہوں نے کہاکہ شام میں نظام حکومت کی تبدیلی میں ناکامی کے بعد امریکی شام میں تشددا ورافراتفری کو بڑھاوا دیناچاہتے ہیں۔
انہوں نے امریکہ کو موجودہ دور کا سب سے بڑا جنگی مجرم قراردیتے ہوئے کہاکہ امریکیوں نے انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرکے لاکھوں انسانوں کی جانیں لیکر بہت سے ممالک کی بنیادی تنصیبات کو نابود کردیا ہے۔
رقہ شہر پر امریکی بمباری کے نتیجے میں ہلاکتوں اورتباہی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے گیر ی نے کہاکہ امریکہ دہشتگردی کے بہانے عام زندگی کو تباہ کررہاہے۔انہوں نے کہاکہ امریکی بمباری کے نتیجے میں رقہ شہر دنیا کے نقشے سے مٹنے کے قریب پہنچ چکا ہے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔