ایران کی ایکسپیڈینسی کونسل کے چیئرمین نے امریکی صدر کی حالیہ اشتعال انگیز تقریر کو خطے میں امریکی حکمت عملی کی شکست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کے غصے کی اصل وجہ امریکہ کی دشمن اور جارحانہ پالیسیوں کے خلاف ایران کی مزاحمت ہے۔
یہ بات آیت اللہ سید محمود ہاشمی شاہرودی نے ہفتہ کے روز تہران میں ایکسپیڈینسی کونسل کے خصوصی کمیشن کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکہ نے خطے میں داعش تنظیم کو تشکیل دی جبکہ اپنی اس پالیسی میں اسے شکست ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اب خطے میں ممالک کو تقسیم کرنے کی سازش پر آتر آیا ہے جبکہ ایران اس سازش کے خلاف اٹھ کھڑا ہوگیا ہے اور آج ایران کی اس مزاحمت کی وجہ ست ٹرمپ نے غم و غصے کا اظہار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کی حالیہ ایران مخالف ہرزہ سرائی سے اس کا غصہ اور ذہنی عدم توازن ظاہر ہوتا ہے۔
انہوں نے ایرانی نظام اور پاسداران انقلاب کے خلاف ٹرمپ کی جانب سے کی جانے والی تقریر کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور مزید کہا کہ ٹرمپ کی بیہودہ باتوں سے اس کی بے بسی، شکست، ذہنی عدم توازن اور غصہ سامنے آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی حالیہ باتیں اس کی اندرونی شکست کی کہانی ہے مگر سب جان لیں کہ ایران اور پاسداران انقلاب خطے ممالک میں داعش کا خاتمہ کردیں گے۔
آیت اللہ شاہرودی نے مزید کہا کہ خطے ممالک کی حکومتوں نے مظلوم اقوام کی دادرسی کے لئے ایران کے تعاون کی درخواست کی اور جو اصل سیاستدان ہیں وہ اس مسئلے کو سمجھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی تقریر کا اصل مقصد صہیونی لابی اور ناجائز صہیونی ریاست کو خوش کرنے کے لئے تھا جبکہ امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست کی یونیسکو تنظیم سے علیحدگی اس افسوسناک بات کی علامت ہے کہ دنیا کا ایک طاقتور ملک ایک جعلی اور قابض ریاست کی پشت پناہی کے لئے ہروقت حاضر ہے۔
آیت اللہ شاہرودی نے مزید کہا کہ پاسداران انقلاب فورس ایرانی قوم اور اسلامی انقلاب کی وفادار فورس ہے جس کا مقصد نہ صرف مادر وطن کے تحفظ اور قومی مفادات کا دفاع ہے بلکہ وہ دنیا کی مظلوم قوموں کا بھی دفاع کرتی ہے۔