روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام بند کرانے پر آسیان کی تاکید
3008
M.U.H
19/01/2019
جنوب مشرقی ایشیا کی تنظیم آسیان کے وزرائے خارجہ نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے بحران کے حل کے لئے علاقائی سطح پر تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
آسیان کے وزرائے خارجہ نے تھائیلینڈ کے شہر چیانگ مائی میں اپنے ایک روزہ اجلاس کے اختتام پر کہا ہے کہ انہوں نے میانمار کے صوبہ راخین میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کے بحران کو ختم کرنے کے لئے وسیع پیمانے پر سفارتی اقدامات شروع کئے ہیں لیکن ان کا نتیجہ اسی وقت نکل سکتا ہے جب خود میانمار کی حکومت بھی اس سلسلے میں تعاون کرے گی-
تھائیلینڈ اس وقت آسیان کا صدر ہے اور اس کی سرحدیں میانمار سے ملتی ہیں اسی لئے ہزاروں کی تعداد میں روہنگیا مسلمان تھائیلینڈ میں بھی پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں-
اس کے علاوہ ملائیشیا اور انڈونیشیا بھی آسیان کے وہ ممبر ممالک ہیں جہاں روہنگیا مسلمانوں نے پناہ لی ہے-
خبروں میں بتایا گیا ہے کہ میانمار کے صوبہ راخین کے روہنگیا مسلمان مسلسل اپنا گھر بار چھوڑ کر آس پاس کے ملکوں میں پناہ لے رہے ہیں- روہنگیا مسلمانوں کی بہت بڑی تعداد نے بنگلہ دیش میں پناہ لے رکھی ہے-
پچیس اگست دو ہزار سترہ سے صوبہ راخین میں روہنگیا مسلمانوں پر میانماری فوج اور انتہا پسند بدھسٹوں کے شروع ہونے والے وحشیانہ حملوں کے دوران چھے ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان مارے گئے ہیں اور دس لاکھ سے زائد بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں-
اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کو دنیا کی سب سے زیادہ مظلوم اقلیت قرار دیا ہے-