ایرانی مسلح افواج کے سپہ سالار نے کہا ہے کہ عراقی علاقے میں گزشتہ روز ہونے والا ریفرنڈم ایک سازش ہے جس کے پیچھے ناجائز صہیونی ریاست اور عالمی سامراجی قوتیں ہیں۔
ان خیالات کا اظہار میجر جنرل 'محمد حسین باقری' نے گزشتہ روز تہران میں وزارت انٹیلی جنس کے اعلی حکام کے ساتھ ایک نشست میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ایرانی مسلح افواج اور محکمہ انٹیلی جنس کے درمیان مشترکہ تعاون کو مزید بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے ایران کی آٹھ سالہ جنگ کو ایک سخت واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دشمن نے ایران کے اسلامی انقلاب کی ناکامی کے لیے ایران کے خلاف بہت مذموم عزائم اور سازشیں کر کے لیکن سب عزائم ناکام رہیں اور بالاخر اپنی ان شکستوں کی جبران کے لیے ملک پر فوجی جارحیت کی۔
انہوں نے کہا ہمارے لیے اس جنگ کے اہم سبقوں میں سے ایک دشمن کی دہمکیوں کے خلاف ہوشیار رہنا اور خفیہ انٹیلی جنس فورسز کے درمیان باہمی تعاون کی مزید توسیع دینا ہے۔
جنرل باقری نے مزید کہا کہ ملک کی انٹیلی جنس فورسز کو دشمن کو ملک پر اثر و رسوخ پیدا کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے اور اس حوالے سے ایرانی مسلح افواج اور وزارت انٹیلی جنس کی فورسز، ایک دوسرے سے متحد اور تعاون کر رہی ہیں.۔