ایران میں فلسطین کی اسلامی جہاد تنظیم کے نمائندے نے کہا ہے کہ صہیونیوں کا نظام القدس پر ناجائز قبضہ جمانے کی وجہ سے پائیدار نہیں ہے۔
یہ بات 'ناصر ابوشریف' نے ایران کے جنوبی علاقے بوشہر میں مزاحمتی فرنٹ سے متعلق ایک عالمی سمینار کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں ناجائز صہیونی ریاست سامراجیوں کے سب سے بدترین چہرہ ہے۔
ابوشریف نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اعداد اور ارقام کے مطابق، جابر صہیونی ریاست کا نظام بڑی تعداد میں فلسطینی شہریوں کی نقل مکانی کا باعث بن گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کے فوجی قبضہ صرف ایک ملک سے متعلق نہیں بلکہ القدش شریف کی اسلامی شناخت کی تباہی کا مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام سازشوں اور دباؤ کے باوجود دین اسلام پھیل کرکے مغربیوں کے مطابق، سالانہ برطانیہ میں 20 ہزار اور فرانس میں 25 ہزار افراد مسلمان بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو صدی میں اجنبیوں اور دشمنوں کی جانب سے مشرق وسطی کی جارحیت کی وجہ سے دین اسلام مسلسل مختلف حملوں کا شکار ہے۔
فلسطین کی اسلامی جہاد کی تنظیم کے نمائندے نے کہا کہ برطانیہ نے نہ صرف ایرانی صوبے بوشہر بلکہ دنیا کے مختلف علاقوں میں اقوام کے مال کو لوٹنے کے لئے کوششیں کی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سامراجی طاقتیں اپنی پالیسیاں اور استحصال کے نظام کے ساتھ مسلمانوں کی تقسیم اور ان کے درمیان باہمی اتحاد کو روک کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مغربیوں دین اسلام سے خوف کی وجہ سے مختلف گروہوں قائم کرکے مسلمانوں کو قتل عام کر رہے ہیں۔